محاذ آرائی…ایم ڈی طاہر جرال
mdtahirjarral111@gmail.com
اہل برطانیہ خوشی سے نہال ہیں، دل کو لھبا لینے والی دھنوں پر سب شاداں تھے کیونکہ انگلستان میں 70 سال بعد تقریب تاج پوشی ہو ئی تھی۔ عالمی میڈیا نے بھرپور کوریج کی۔ 70 سے زائد ممالک کے سربراہان نے تقریب میں شرکت کی۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کی۔ امریکی صدر جوبائیڈن کی اہلیہ جل باہیڈن بھی تقریب کا حصہ تھیں۔ بادشاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی یہ دنیا کی شاید واحد تقریب تھی جو 70 سال کے بعد ہو ئی چونکہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم نے طویل عرصے تک حکمرانی کی۔ ان کے بعد ان کے بڑے صاحبزادے شہزادہ چارلس کو بادشاہ بننے کا موقع ملا ہے شہزادہ چارلس اور ملکہ کنسورٹ کمیلہ کو اورب پہنایا گیا ہے یہ تاج شہزادہ چارلس سوم صرف ایک بار ہی پہنیں گے تاج پہننے کے بعد برطانیہ کے بادشاہ کو ایک مخصوص کرسی پر بیٹھا گیا ہے اس کرسی پر بھی وہ ایک بار ہی بیٹھیں گے دو تین ہزار مہمانوں کی شرکت نے اسے یادگار بنا دیا ہے تقریب کے آغاز میں شہزادہ چارلس سوم کو بگھی میں بیٹھا کر لایا گیا کنگ ایڈورڈ تاج پہننے کے بعد بادشاہ نے حلف نامے پر دستخط کر دیئے برطانیہ میں ایک ماں ملکہ الزبتھ دوئم نے 70 سال تک اس تاج کو پہنے رکھا ان کی وفات کے بعد یہ تاج شہزادہ چارلس سوم کو نصیب ہوا ہے شہزادہ چارلس سوم ساتویں بادشاہ ہیں جنہیں یہ تاج نصیب ہوا ہے،دنیا بھر کے ممالک کا، انکے نظام حکومت کا برطانیہ سے کوئی مقابلہ نہیں ہے کیونکہ دینا کے مختلف ممالک میں تو اقتدار کی لڑائی اس قدر شدید ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ دو چار سال سے اپر کوئی نہیں جا سکتا ھے ہم اپنے ملک پاکستان کی تاریخ پر بھی اگر نظر دوڑائیں تو حکومتوں کی تبدیلی کی تاریخ دیکھ کر شرمندگی ہوتی ہے کہ ہم نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی بجائے حکومتوں کو ہٹانے اور بنانے میں بھی دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ہمارے ملک میں نظام لپیٹ دیے جاتے رہے ہیں برطانیہ کے تین وزیر اعظم گزشتہ چند مہینوں میں تبدیل ہو چکے ہیں لیکن وہاں نظام کو کوئی خطرہ نہیں رہا ملکہ الزبتھ دوم بھی چل بسی تھی لیکن وہاں بادشاہت کا بھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا کوئی کھنچا تانی نہیں ہوئی کوئی ٹکراؤ نہیں،کوئی محاذ آرائی نہیں، کسی قسم کی مداخلت کا کوئی نہیں ہوئی تو پھر کہنا پڑے گاکہ برطانیہ واقعی گریٹ برٹن ھے وہاں جانے والے کو زبردست خراج تحسین پیش جاتا ھے اس پر کوئی الزام عائد نہیں کیا جاتا، گزشتہ دنوں خاتون وزیراعظم برطانیہ کو انے والے وزیراعظم رشی سونک نے شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اسی وجہ سے کہنا پڑتا ھے کہ برطانیہ واقعی گریٹ برٹن ھے اس کا موازنہ دنیا کے کسی ملک سے نہیں کیا جا سکتا یاد رہے کہ برطانیہ کا آہین تحریری نہیں روایات پر مبنی ہے یہ روایات برطانیہ کی ترقی وخوشحالی اور دنیا بھر میں عظیم برطانیہ کا راز ہیں دولت مشترکہ کے ممالک کی سربراہی بھی برطانیہ کے پاس ھے دنیا بھر کے غریب ممالک کے عوام برطانیہ میں پناہ لیتے ہیں وہاں بڑے بڑے سلطان بھی پناہ لیتے ہیں دنیا بھر کے قرضوں میں جھکڑے ممالک اور عوام برطانیہ کی طرف نظریں آٹھا کر دیکھتے ہیں اب برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا اعلان کیا تھا انہوں نے سابق وزیراعظم لزٹرس کو خراج تحسین پیش کیا تھا ، وزیر اعظم برطانیہ رشی سونک نے کہا تھا کہ مضبوط نیشنل ہیلتھ سروس کے منشور پر پورا اتریں گے، نئی نسل کو قرضوں کے بوجھ تلے نہیں چھوڑیں گے۔ ملک کو مختلف اقدامات کر کے متحد کرونگا۔ اس حکومت میں دیانتداری ہوگی، عوام کا اعتماد جیتوں گا۔ عوام کی ضروریات کو سیاست سے بالاتر رکھوں گا یہ برطانیہ ہے جہاں وزیراعظم تو تبدیل ہوا لیکن ملک کا نظام کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوا آج ہم برطانیہ کے بادشاہ کو تاج پوشی پر ہم مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں شہزادہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تقریب توجہ کا مرکز ہے ہم برطانیہ کے بادشاہ چارلس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اگر 70 سال بعد اپنے سر پر تاریخی تاج کنگ ایڈورڈ سجانے میں کامیاب ہوئے ہیں تو مسئلہ کشمیر جو کہ برطانیہ کا پیدا کردہ ہے اسے بھی 74 سال ہوگئے اسے بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروا کر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے میں تاریخی تاج پہننے کے بعد تاریخی کردار ادا کریں تاریخ میں بادشاہ چارلس سوم تاریخی اعتبار سے زندہ رہیں گے