لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو تمام مقدمات میں گرفتار کرنے سے روکنے کا فیصلہ واپس لینے کی حکومتی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے عثمان بزادر کی درخواست پر سماعت کی۔پنجاب حکومت کے وکیل غلام سرورنہنگ نے عثمان بزدار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لینے کی استدعا کی، سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عثمان بزدار کے حوالے سے تمام رپورٹس جمع کرادی ہیں۔عدالت نےاستفسار کیا کہ کیا آپ نے مقدمات کی تفصیلات جمع کرائیں ہیں ؟سرکاری وکیل کا موقف تھا کہ عثمان بزدار کے خلاف تیرہ انکوئریاں زیر التواء ہیں عثمان بزدار کے خلاف صرف ایک مقدمہ درج ہے۔عدالت نے سابق وزیر اعلی کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اس مقدمے میں ضمانت کرائی ہے. وکیل عثمان بزدار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حفاظتی ضمانت کروائی ہے اس کی روبکار جمع کرا دیتے ہیں ۔عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپکو تیرہ انکوائریوں میں گرفتاری درکار ہے .عدالت نے عثمان بزدار کو گرفتار نہ کرنے سےمتعلق عدالتی فیصلہ واپس لینے سے متعلق حکومت وکیل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔