اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ فوجیوں کی فلاح وبہبود کیلئے ایک مربوط نظام ہے۔ پاک فوج نے100 ارب روپے ٹیکس کی مد میں جمع کرائے، پاک فوج کے ذیلی اداروں نے260 ارب روپے ٹیکسز جمع کرائے۔ فوجی فاؤنڈیشن نے223 ارب روپے، ڈی ایچ اے نے23 ارب، این ایل سی نے ساڑھے3 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا، پاک فوج کی خدمات کی قیمت ادا نہیں کی جا سکتی، کیا شہداء کے لواحقین کی ذمہ داری ہماری نہیں؟ تنقیدکرنے والے خود ڈی ایچ اے میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی میں فوج کاکردار سہولت کاری کا ہے۔ ہمارا کام اتھارٹیز کی مدد کرنا ہے۔ ان کی جگہ لینا نہیں، دنیا بھر میں کئی حکومتوں نے معاشی منصوبوں میں فوج کو استعمال کیا۔ ترجمان پاک فوج میجر کا کہنا تھا کہ آئین میں آزادی اظہار رائے ہے لیکن اس کے پیچھے چھپ کر پاکستان کی سالمیت، سکیورٹی اور دفاع پر وار نہیں کیا جا سکتا، دوست ممالک سے روابط کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔ قوم کی اخلاقیات تباہ نہیں کیا جا سکتا، ریاست اور افواج کے خلاف پراپیگنڈے کی اجازت نہیں۔