لاہور سمیت میدانی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ‘ ساہیوال، کمالیہ،بھکر کے شہری بلبلا اٹھے

لاہور؍ ساہیوال؍کمالیہ؍بھکر (این این آئی+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت میدانی علاقوں میں درجہ حرارت میں روز بروز اضافہ ہونے لگا، بجلی کی طلب بڑھنے سے تقسیم کار کمپنیوں نے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔ چیف میٹرولوجسٹ شاہد عباس کے مطابق شہر میں 11مئی  بعد درجہ حرارت میں کمی متوقع ہے۔ لاہور میں 12سے 14مئی تک ہلکی بارش کا امکان ہے۔ مئی کے مہینے میں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے، دوسری جانب فضائی آلودگی کے اعتبار سے لاہور دنیا میں دوسرے نمبر پر رہا، شہر میں سموگ کی اوسط شرح 237ریکارڈ کی گئی ہے۔ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی  لیسکو کی بجلی کی طلب 3ہزار 50میگا واٹ سے تجاوز کر گئی، جبکہ لیسکو کو 100میگا واٹ بجلی کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ساہیوال اور گردونواح میں گرمی کی شدت میںاضافہ ہوتے ہی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ سے شہریوں کا برا حال ہونے لگا۔  طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ گھروں میں بجلی بند ہونے سے پانی کی قلت ہو گئی، دل اور شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کیلئے لوڈشیڈنگ عذاب بن گئی ہے۔ جبکہ بازاروں، مارکیٹوں اورصنعتی سیکٹر کے بند ہونے سے مزدور طبقہ بیروزگار ہو رہا ہے۔ بھار ی بھرکم بلز اداکرنے کے باوجود لوڈشیڈنگ  سے شہری پریشان ہیں۔ انہوںنے وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر پانی وبجلی سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ  کو فوری بند  کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ اسی طرح کمالیہ کے مختلف علاقہ جات میں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ زور پکڑتا جا رہا ہے جس سے شہری، طالب علم اور تاجر برادری شدید پریشانی میں مبتلا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے ہمارے کام، کاروبار اور گھریلو معاملات متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ فی الفور ختم کیا جائے۔علاوہ ازیں بھکر میںگرمی بڑھتے ہی2 روز سے کئی کئی گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا حرام کر دیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ واپڈا والوں سے   پوچھا جائے تو وہ اسے ٹیکنیکل خرابی قرار دیدیتے ہیں۔ اعلیٰ احکام سے نوٹس لیتے ہوئے لوڈشیڈنگ ختم کرائیں۔

ای پیپر دی نیشن