شوگر ملزمالکان، ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے گٹھ جوڑ کے باعث صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک بھرمیں چینی کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ دیہی علاقوں میں چینی ایک سو بیس سے ایک سو پچیس روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ لاہورمیں ایک سو دس ،کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں ایک سو پانچ روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ چینی کی قیمت میں اضافے کے بعد کیک ، مٹھائی اور بسکٹ کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ پرائس کنٹرول کمیٹیاں چینی کی قیمت پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہیں۔ ٹی سی پی کی جانب سے لاہور شہر کو صرف چار ہزار ٹن چینی مل رہی ہے جبکہ یومیہ طلب دس ہزار ٹن ہے جس کی وجہ سے شوگر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔ دوسری جانب شوگر ڈیلرز کا کہنا ہے کہ چینی کی ممکنہ قلت کی نشاندہی کے باوجود متعلقہ وزارت نے چینی درآمد نہیں کی۔ جبکہ عوامی حلقوں نے صورتحال پر شدید احتجاج کرتےہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔