ارکان اسمبلی کی مشکوک ڈگريوں کی تحقیقات کرنے والے اليکشن کميشن کے خصوصی سیل نے سابق رکن قومی اسمبلی حيات اللہ ترين اورپنجاب، بلوچستان اورسندھ اسمبلی کے ايک، ايک رکن کی ڈگری کو جعلی قراردے دیا۔

اليکشن کميشن ميں قائم خصوصی سيل ميں آج کی سماعت کے دوران اين اے ایک سو پچپن سے مستعفیٰ رکن اسمبلی حيات اللہ خان ترين، پنجاب اسمبلی کے سردارميربادشاہ خان قيصرانی، بلوچستان اسمبلی کے علی مدد جتک اورسندھ اسمبلی کے اقليتی رکن مکيش کمارکی ڈگريوں کوجعلی قرار ديا گیا ۔ الیکشن کمشن نے ان ارکان کے خلاف مقدمات درج کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب اسمبلي کی خاتون رکن اسمبلی سيمل کامران نے خود پيش ہوکر اپنے کيس کي پيروی کی اوربتايا کہ ان کا پيدائشی نام آنسہ وحيد تھا اس لئے ان کے سارے تعليمی دستاويزات ميں آنسہ وحيد درج ہے۔ شکارپورسے تعلق رکھنے والے اقليتی رکن پِتمبرسيوانی نے کہا کہ ان کی ڈگری پرلکھا واچ دیوچےان کا پیدائشی نام ہے، انہوں نے بعد میں اپنا نام تبدیل کرلیا تھا۔ سیل کے انچارج محمد افضل خان کا کہنا ہے کہ دونوں ارکان کے دلائل نامکمل اور شواہد کے بغیرہیں۔ اس کے علاوہ طلب کئے جانے والے بہت سے ارکان اسمبلی پیش نہ ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن