اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت آج سپریم کورٹ میں سوئس حکام کو لکھے گئے خط سے متعلق دستاویز سپریم کورٹ میں جمع کرا دے گی۔ سوئٹزرلینڈ میں پاکستانی سفیر کو خط کی رسید حکومت کو پہنچانے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہ 14 نومبر کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی جا سکے۔ سوئس حکام خط ملنے کے بعد کیا کارروائی کرتے ہیں یہ ان کا مسئلہ ہے۔ واضح رہے کہ وزارت قانون نے سپریم کورٹ کے حکم پر سوئس حکام کو خط لکھ دیا ہے جس کی حکومت نے باقاعدہ تصدیق کر دی ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان چاہتی ہے کہ چار برس پہلے اس وقت کے اٹارنی جنرل ملک قیوم کی طرف سے منی لانڈرنگ کے مقدمات بند کر نے کے لیے لکھے گئے خط کو واپس سمجھا جائے۔ یہ سمجھا جائے کہ یہ خط لکھا ہی نہیں گیا۔ صدر کو عالمی سطح پر استثنی حاصل ہے۔ خط جو پانچ نومبر کو دفترخارجہ کے ذریعے سوئس حکام کو بھیجا گیا سرکاری ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے این آر او عمل درآمد کیس میں وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جس میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ سوئس مقدمات ری اوپن کرانے کے لیے سوئس حکام کوخط لکھیں جس پر عدالت نے اس خط کا مسودہ تیارکرنے کاحکم دیا وزیر قانون کی جانب سے خط کا مسودہ عدالت میں پیش کیاگیاجس پر سپریم کورٹ نے اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے اسے دفترخارجہ کے ذریعے سوئس حکام کوبھجوانے اوراس کی رسید عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔ سرکاری بیان کے مطابق حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق خط اس خط کا متن وہی ہے جس پر وزیرقانون فاروق ایچ نائیک اور سپریم کورٹ کے درمیان اتفاق ہواتھااوریہ خط پانچ نومبر کو دفترخارجہ کے ذریعے سوئس حکام کو بھیجاگیا ہے۔ عدالت کا پانچ رکنی بنچ اب چودہ نومبر کو این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت کرے گا۔