لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے انٹرنیٹ پر توہین آمیز اور گستاخانہ مواد کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو پری وینشن آف الیکٹرانک کرائمز آرڈیننس کو دوبارہ قانون بنانے کے بارے مےں عدالت مےں رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ فاضل عدالت نے پی ٹی اے اور پےمرا سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کر لی جبکہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے آئی جی پنجاب اور ڈی جی ایف آئی اے کو طلبی کے نوٹس جاری کر دئیے۔ وکلا نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتاےا کہ مئی 2010ءمےں جب فےس بک پر گستاخانہ خاکے شائع ہوئے تو عدالت نے فےس بک کو بلاک کرنے کا حکم دےا اور اس کےس کا تفصےلی فےصلہ فروری 2011ءکو سناےا گےا اور جو ہداےات جاری کی گئےں اس پر آج تک عملدرآمد نہےں ہوا۔