الیکشن کمیشن نے مستقل ایڈریس پر ووٹوں کے اندراج سے متعلق اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔

Nov 08, 2012 | 12:45

بوگس ووٹوں کے اخراج اورکمپیوٹرائز ووٹرز لسٹ کی تیاری سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی۔ ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے مستقل ایڈریس پرووٹوں کےاندراج سےمتعلق  اپنا جواب عدالت میں جمع کرایا۔ جواب کے مطابق ووٹرز کی تصدیق کیلئے نادرا کا ڈیٹا بیس استعمال کیا جاتا ہےاور اس حوالے سے انتخابی فہرستوں کی تیاری کیلئے الیکشن کمیشن اور نادرا کے درمیان معاہدے پر دستخط بھی ہو چکے ہیں۔ انتخابی شیڈول کے اعلان سے قبل ایس ایم ایس کے ذریعے ووٹ چیک کیا جاسکتا ہے اور انداراج بھی درست کرایا جاسکتا ہے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اڑتالیس لاکھ ووٹرز کا اندراج مستقل پتے پر کیا گیا ہے جن میں سے بیالیس لاکھ ووٹرز کا مستقل اور عارضی پتا ایک ہی ہے۔ جس پر چیف جسٹس افتخار چودھری نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے بہت معقول جواب دیا ہے یعنی جو غلطی درست کرانا چاہے وہ کرواسکتا ہے۔ بعدازاں کیس کی سماعت پندرہ نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

مزیدخبریں