چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے بختیار ڈومکی اہل خانہ قتل کیس کی سماعت کی، پولیس کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی جس پرچیف جسٹس نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پولیس کی رپورٹ کاغذی کارروائی کے سوا کچھ نہیں، تفتیش کا بنیادی اصول ہے کہ ابتدائی دنوں میں کی گئی تفتیش نتیجے پر پہنچنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ اندھا قتل ہے، اس پر فرانزک انویسٹی گیشن کی ضرورت ہے، اندھے قتل میں صرف جدید ٹیکنالوجی سے ہی استفادہ کیا جا سکتا ہے، سندھ پولیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مختلف موبائل فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی،موبائل فون بند جا رہے ہیں اور گھروں پر تالے لگے ہوئے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کراچی میں کوئی دن ایسا نہیں ہوتا جب پانچ چھ لوگ نہ مارے جائیں، یہ طریقہ بن گیا ہے کہ معاملہ ایجنسیوں پر ڈال کر کیس ختم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ نے پولیس کو کیس کی تفتیش دو ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
بختیار ڈومکی اہلخانہ قتل کیس: سپریم کورٹ نے پولیس کودوہفتوں میں تفتیش مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
Nov 08, 2012 | 15:51