لاہور (نامہ نگار) صوبائی دارالحکومت میں 2 واقعات کے دوران پولیس کانسٹیبل اور محکمہ ڈاک کے ملازم نے خودکشی کرلی جبکہ شکرگڑھ میں نوجوان نے زہر کھا لیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ میں ننکانہ کا رہائشی کانسٹیبل محمد طارق ڈیوٹی کر رہا تھا، کچھ عرصہ قبل اسکی بیوی فوت ہو گئی اور 6 بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری طارق پر آ پڑی جس پر وہ اکر ڈیوٹی سے غیرحاضر رہنے لگا جس پر 22 مارچ 2013ءکو اسے نوکری سے برحاست کردیا گیا۔ ایک سال بعد طارق بحال ہوگیا مگر پھر ڈیوٹی سے غائب رہنے لگا جس پر یکم ستمبر 2014ءکو وہ پھر معطل کر دیا گیا۔ ان حالات سے دلبرداشتہ ہو کر طارق نے اپنے ساتھی کانسٹیبل منیر احمد کی رائفل چھین لی اور خود کو گولی مار لی۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر اشرف حیدر نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔ دریں اثناءمحکمانہ انکوائری سے دلبرداشتہ محکمہ ڈاک کے ملازم نے خود کو گولی مار کر جان دیدی۔ بتایا گیا ہے اٹاری سروبا کا رہائشی عدیل احمد بھٹہ چوک بلال ٹاﺅن کے پوسٹ آفس میں نائب قاصد تھا، اسکے خلاف محکمانہ انکوائری چل رہی تھی جس سے وہ پریشان تھا۔ گذشتہ روز وہ بھٹہ چوک سے ڈیفجنس جے بلاک کے پوسٹ آفس میں آیا اور واش روم سے باہر آ کر خود کو گولی مار لی۔ متوفی ایک بیٹے اور بیٹی کا باپ تھا، اسکی نعش گھر پہنچتے ہی کہرام مچ گیا۔ بیوی، بچے اور دیگر رشتہ دار دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ علاوہ ازیں شکرگڑھ کے علاقے شاہ پور بھنگو میں نوجوان آصف ارشاد نے گھریلو جھگڑوں پر زہریلی گولیاں کھالیں، اسے نازک حالت ہوجانے پر لاہور منتقل کیا جا رہا تھا مگر وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
خودکشیاں