امریکی صدارتی الیکشن: ملک میں چند ریاستیں ایسی بھی ہیں جو کسی پارٹی کی جانب جھکاؤ نہیں رکھتیں، یہ سوئنگ سٹیٹس یا بیٹل فیلڈ میدان کی کایہ پلٹ دیتی ہیں

امریکا پچاس ریاستوں کا مجوعہ،، جہاں کچھ ریاستیں ڈیموکریٹکس کی حامی ہیں تو کچھ ری پبلکنز کی، لیکن کچھ ایسی ریاستیں بھی ہیں جو صدارتی الیکشن کی کایہ ہی پلٹ دیتی ہیں.
 سوئنگ سٹیٹس یا بیٹل گراؤنڈز، ایسی ریاستیں ہیں جو کسی بھی سیاسی جماعت کی حامی نہیں ہوتی، ان کے فیصلے حالات اور وقت پر متعین ہوتے ہیں، صدارتی امیدوار یہاں کے رہائشیوں کا دل جیتنے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگادیتے ہیں.
سوئنگ سٹیٹس کی سب سے اہم مثال اوہائیو ہے، انیس سو ساٹھ سے لے کر اب تک ہوئے انتخابات میں اس نے ہر بار اسی امیدوار کیلئے ووٹ دیا جو حقیقت میں صدر بنا، ریاست کے اٹھارہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے کیلئے سیاسی جماعتیں لاکھوں ڈالر خرچ کردیتی ہیں.
سال دو ہزار سولہ کے انتخابات میں گیارہ ریاستوں کو سوئنگ سٹیٹس قرار دیا گیا ہے، جن میں کولوراڈو، فلوریڈا، آئیووا، مشی گن، نیواڈا، نیوہیمپشائر، نارتھ کیرولینا، اوہائیو، پنسلوینیا، ورجینیا اور وسکونسن شامل ہیں، جو امیدوار ان ریاستوں کے مکینوں کے دل جیتے گا صدارت کا ہما اسی کے سر پر بیٹھتا ہے.

ای پیپر دی نیشن