پاکستان ایران کا دفاعی تعاون بڑھانے،ہاٹ لائن قائم کرنےپر اتفاق

تہران (نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایرانی وزیر دفاع بریگیڈئر جنرل عامر حاتمی سے ملاقات کی۔ عامر حاتمی نے کہا کہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی کی طرح سمجھتا ہے۔ پاکستانی آرمی چیف کا دورہ سکیورٹی، استحکام سے متعلق باہمی تعلقات کیلئے موثر ہے۔ پاکستان ایران تعلقات دونوں ملکوں کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے عزم کے تحت مستحکم ہے۔ علاقائی سکیورٹی استحکام کے لئے پاکستانی دفاعی، عسکری کامیابیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ علاقائی ممالک کی سالمیت یکجہتی ایران کی خارجہ پالیسی کا مسقل حصہ ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ایرانی وزیر دفاع میں ملاقات کے دوران پاکستان اور ایران نے اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق کیا۔ ایرانی وزیر دفاع نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ ایران کی پالیسی پاکستان اور ہمسایہ ممالک سے تعلقات بڑھانا ہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات خارجہ پالیسی میں خصوصی اہمیت رکھتے ہیں۔ ایرانی وزیر دفاع نے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون بڑھانے پر رضامندی ظاہر کی۔ پاکستان اور ایران نے فیلڈ کمانڈرز کے درمیان ہاٹ لائن قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دہشت گرد پاک ایران بارڈر پر مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔ دہشت گردوں کو روکنے کیلئے ملکر کوششیں کرنا ہونگی۔ پاک افغان بارڈر پر صورتحال بہتر بنائی ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایرانی کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد علی جعفری سے بھی ملاقات کی۔ ایرانی کمانڈر انچیف نے کہا کہ دشمنوں کی سازشوں کے باوجود پاک ایران تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں دشمن کی دھمکیوں سے چالیس سال سے نمٹ رہے ہیں دفاع اور مزاحمت کا تجربہ پاکستان کو منتقل کرنے کو تیار ہیں پاکستان اور ایران کے رہنماؤں نے ملٹری اور دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ سرحدی علاقوں کی سکیورٹی میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ایرانی میڈیا کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور ایرانی جنرل سٹاف افسر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جن میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ دوستی اور تعاون کا پیغام لیکر آئے انہوں نے پاک ایران سرحد کو امن و دوستی کی سرحد قرار دیا۔ میجر جنرل آصف غفور نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامایبوں پر بریفنگ میں کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے اور افغانستان میں قیام امن اقدامات کرنا چاہتا ہے پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں افغانستان میں داعش کا بڑھتا کردار خطرہ ہے، دہشت گرد پاکستان ایران سرحد کی موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستان افغان سرحد کی بہتر سکیورٹی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ مسئلہ کشمیر پر بیان دینے پر ایرانی سپریم لیڈر کے مشکور ہیں کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ ہے پاک ایران عسکری قیادت نے سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران سے تعلقات کی دوسرے ملک کی قیمت پر نہیں ہوں گے۔ ایرانی ترجمان نے پاکستانی وفد کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن