اسلام آباد (محمد رضوان ملک) ایوان بالا کے اراکین کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے وزیرخارجہ نے اپنی ہی حکومت پر تنقیدشروع کر دی ۔ انہوں نے کہا اراکین سینٹ کا رویہ سنجیدہ لیکن قومی اسمبلی میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے پارلیمنٹ کی عزت میں اضافہ نہیں ہورہا۔ایوان بالا میں جمہوریت کی خوبصورتی نظر آرہی ہے۔ سینٹ میں خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی نے جہاں حکومتی اقدامات کا دفاع کیا وہی ان کے خطاب میں اپوزیشن لیڈر کی جھلک بھی نظر آئی۔انہوں نے سعودی عرب اور ایران کے دوروں پر ایوان کو اعتما دمیں لیا اور امریکہ کی بے رخی کا گلہ بھی کیا ۔انہوں نے کہا امریکہ کے بھارت اور پاکستان کے حوالے سے دہرے معیارات ہیں ۔ایران پر پابندیوں کے باوجود بھارت کو اس سے تیل خریدنے کی اجازت ہے جبکہ پاکستان کو گیس خریدنے کی اجازت نہیں۔ ایوان بالا میں جاری تحاریک پر بحث کے دوران اپوزیشن اراکین حکومت کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کے خطاب پر یقین کرنے کو تیار نہ تھے۔ ماضی میں بھی ایوان کو خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا کچھ جاتا تھا اور کیا کچھ جاتا تھا۔ سابق چیئرمین سینٹر رضا ربانی نے پرمغز خطاب کیا۔انہوں نے تجویز کیا کہ حکومت عوام کو غصہ اور تنہائی دور کرے۔ انہوں نے مختلف لوگوں پر مختلف قسم کے قوانین لاگو کرنے کے باعث معاشرہ تباہی کا شکار ہے۔ حکومت کا ہنی مون پیریڈ جلد ختم ہو جائے گا۔ چار بڑے موضوعات کو کلب کرنے کے باعث اراکین وقت کی کمی کی شکایت کرتے رہے۔ چین میں مناسب پذیرائی نہ ملنے پر بھی اراکین کو شکایت تھی۔ غوث نیازی نے کہا عمران کو حکومت مل گئی ہے وہ کنٹینر سے اتر آئیں ایسا نہ ہو کہ جب انہیں احساس ہو کہ حکومت ان کے پاس ہے اس وقت تک حکومت ختم ہو چکی ہوگی۔
شاہ محمود قریشی کی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے اپنی ہی حکومت پر تنقید
Nov 08, 2018