سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق ایم ڈی پاکستان ٹیلی ویژن کی تقرری کو غیرقانونی قرار د یتے ہوئے حکم دیا کہ 19کروڑ78لاکھ 67 ہزار491 کا نصف عطاالحق قاسمی جبکہ 20،20 فیصد رقم پرویز رشید ،اسحاق ڈاراور10 فیصد فواد حسن فواد ادا کریں ، اگرایم ڈی پی ٹی وی کا عہدہ خالی ہے تو اس پرمستقل ایم ڈی تعینات کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے عطاالحق قاسمی کی بطورایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کوغیرقانونی قرار دے دیا۔ عدالت عظمی کے دو رکنی بینچ نے آج محفوظ فیصلہ سنایا۔سپریم کورٹ نے ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، 48 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے تحریر کیا۔عدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عطا الحق قاسمی نے 8 کروڑ 82 لاکھ 46 ہزار360 روپے تنخواہ وصول کی، 15 کروڑ 22 لاکھ 92 ہزار301 روپے دیگر اخراجات میں استعمال کیے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گاڑی کے اخراجات میں ذاتی گاڑی مرسیڈیزای 200 پرخرچ کی رقم بھی شامل ہے جبکہ 14 لاکھ 60 ہزار کمرے کے کرایے کی مد میں خرچ کیے گئے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ 19کروڑ78لاکھ 67 ہزار491 کا نصف عطاالحق قاسمی جبکہ 20،20 فیصد رقم پرویز رشید ،اسحاق ڈاراور10 فیصد فواد حسن فواد ادا کریں۔عدالت عظمی نے تفصیلی فیصلے میں عطا الحق قاسمی کے دیے گئے احکامات، تنخواہ اور حاصل مالی فوائد کو غیر قانونی قرار دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا کہ اگرایم ڈی پی ٹی وی کا عہدہ خالی ہے تو اس پرمستقل ایم ڈی تعینات کیا جائے۔
سپریم کورٹ:عطاالحق قاسمی کی بطورایم ڈی پی ٹی وی تقرری غیر قانونی قرار
Nov 08, 2018 | 09:56