لاہور، ننکانہ صاحب، ہارون آباد، شورکوٹ (سپورٹس رپورٹر+ نامہ نگاران) لاہور سمیت مختلف شہروں میں موسم سرما کی پہلی بارش کے بعد سرد ہوائیں چل پڑی ہیں۔ ہارون آباد اور گردونواح میں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری سے ٹھنڈ میں اضافہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب لاہور میں بوندا باندی کے بعد دن بھر سرد ہوائیں چلتی رہیں اور وقفے وقفے سے مختلف علاقوں میں بوندا باندی ہوئی۔ لاہور میں جاری سموگ کم ہوگئی، آلودگی گردوغبار چھٹ جانے پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔ ہارون آباد اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور ہلکی ژالہ باری بھی ہوئی کئی مقامات پر پانی کھڑا ہوگیا دوسری طرف شورکوٹ اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا جس سے سردی کا احساس بڑھ گیا۔ بارش کے سبب بڑے پیمانے پر چاول کی تیار قصل کو نقصان کا اندیشہ ہے۔ علاوہ ازیں سرگودھا اور گردونواح میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کے بعد ٹھنڈی ہوائوں نے سردی کی نوید سنا دی جبکہ سموگ میں بھی کمی ہوگئی۔ ننکانہ صاحب شہر اور اس کے گردونواح میں موسلادھا بارش کے باعث سردی ہو گئی۔ شہریوں نے گرم سوٹ اور جیکٹیں نکال لیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش اور ژالہ باری سے موسم سرد ہو گیا۔ ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برف باری سے اگلے چند روز میں میدانی علاقوں میں سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔ تاہم بالائی خیبر پختونخواہ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گر ج چمک کے ساتھ با رش کا امکان ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور، نارووال ، راولپنڈی ، سرگودھا، پشاور ، مردان ، ڈی آئی خان ، مالاکنڈ، ایبٹ آباد ، چترال ،دیر کے اضلاع ،اسلام آباد، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کہیں کہیں پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ حافظ آباد ، چکوال ، جہلم قصور 13، گجرات ، جھنگ ، گوجرانوالہ ، جوہرآباد بھکر میں بھی بارش ہوئی۔علاوہ ازیں علاوہ ازیں دارالحکومت لاہور میں بدھ کی رات سموگ کی وجہ سے پھیلنے والی فضائی آلودگی کے انتہائی خطرناک سطح پر پہنچنے کے بعد جمعرات کی صبح حالات میں بہتری آئی ہے۔لاہور میں امریکی سفارتخانے میں نصب فضا کے معیار کی نگرانی کرنے والے آلات سے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق جمعرات کی صبح دس بجے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 130 تھا جبکہ بدھ کی شب 11 بجے یہ انڈیکس 580 تک پہنچ گیا تھا۔ جس پر صوبائی وزیر تعلیم نے گزشتہ روز سکولوں میں چھٹی کا اعلان کر دیا تھا۔ اے کیو آئی کے مطابق 130 کی شرح حساس طبعیت کے مالک افراد کے لیے تاحال غیرصحتمندانہ ہے دس دنوں کے دوران لاہور کی فضا کا معیار خطرناک حد تک خراب ہوا ہے۔ لاہور میں سموگ میں قابلِ ذکر حد تک کمی کی وجہ شہر میں رات گئے ہونے والی بارش اور وہاں چلنے والی تیز ہوائیں بنی ہیں جسے فضائی آلودگی میں کمی آئی ہے۔ادھر انسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عمر وڑائچ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ٹویٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کے پاس سموگ سے نمٹنے کے لیے 15 ماہ کا عرصہ تھا۔ اس میں ’اچانک‘ کی کوئی بات نہیں ہے‘۔ لاہور میں فضائی آلودگی اور سموگ سے پریشان تین طالب علموں نے صوبے کی اعلیٰ عدالت لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے اور ایک درخواست کے ذریعے یہ استدعا کی ہے فضائی آلودگی سے بچاؤ کے لیے سموگ پالیسی اور ایکشن پلان ترتیب دیا جائے۔ لاہور ہائی کورٹ نے اس درخواست پر ابتدائی کارروائی کے بعد پنجاب حکومت اور دیگر متعلقہ اداروں سے رپورٹ مانگ لی ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست کی خود سماعت کی اور اسے باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کر لیا۔ یہ درخواست نجی کالج کی طالبہ لائبہ صدیقی سمیت سکول جانے والے دو بچوں، لیلیٰ عالم اور مشل حیات نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی۔ یہ اس معاملے پر بچوں کی جانب سے دائر کی گئی اپنی نوعیت کی پہلی درخواست ہے۔