اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ آف پاکستان کا کہنا ہے کہ گیس انفراسٹریکچر ڈیویلپمنٹ سیس میں لارجر بینچ بنانا پڑا تو بنائیں گے نجی کمپنی کے وکیل نے گیس انفراسٹریکچر ڈیویلپمنٹ سیس کا معاملہ کبھی بھی مشتر کہ مفادات کونسل میں نہیں گیاسپریم کورٹ میں گیس انفراسٹریکچر ڈیویلپمنٹ سیس کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سر برا ہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے کی دوران سماعت نجی کمپنی کے وکیل مخدوم علی خان نے موقف اپنایا کہ پارلیمنٹ مشترکہ مفادات کونسل کو بائی پاس نہیں کر سکتی جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا مشترکہ مفادات کونسل کے پاس قانون سازی کا۔اختیار نہیں پالیسی پر فیصلہ سازی کے بعد کونسل قانون سازی کے لیے معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجتی ہے وکیل نے کہا مشترکہ مفادات کونسل میں صوبوں کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع ملتا ہے جسٹس فیصل عرب نے کہا کسی معاملہ پر صوبوں میں ہنگامے نہ ہو ، اس لئے اتفاق رائے کے لیے کونسل کا فورم رکھا گیا ہے وکیل مخدوم علی خان نے کہالیوی کے نفاز پر مشترکہ مفادات کونسل کو مکمل نظر انداز کیا گیاجی آئی ڈی سی کا معاملہ کبھی مشترکہ مفادات کونسل میں پیش نہیں ہواجسٹس منصور علی شاہ نے کہا مشترکہ مفادات کونسل بڑا زبردست فورم ہے تاہم مشترکہ مفادات کونسل کا کئی مرتبہ۔مختلف وجوہات کی بنا پر اجلاس نہیں ہوتاجی آئی ڈی سی پر کونسل کی کوئی پالیسی سامنے نہیں آئی جسٹس فیصل عرب نے کہا حکومت پر سیس پر بل بناکر کونسل کو معاملہ پر کونسل کو غور کرنے کا کہہ سکتی ہیکونسل کی پالیسی آنے پر بل میں ترمیم کہ جا سکتی ہے وکیل نے کہا کونسل کہہ سکتی ہے نیچرل کیس پر لیوی نہیں لگائی جا سکتی جسٹس مشیر عالم نے کہایہ بتادیں لیوی ٹیکس ہے یا فیس لارجر بینچ کی ضرورت پڑی تو معاملہ چیف جسٹس کو بھیجے گے جسٹس منصور علی شاہ نے کہالیوی فیس کیوں نہیں ہے جسٹس فیصل عرب نے کہالیوی کو سروس فیس کہہ سکتے ہیں جو استعمال کرے وہ لیوی فیس ادا کرے وکیل نے کہا حکومت کہہ رہی ہے مستقبل میں نیچرل گیس کی سروس پر فیس دی جائے یہ سیس ڈومیسٹک صارفین پر نہیں ہے جسٹس فیصل عرب نے کہاگیس کی کمی پر بیرون ملک سے امپورٹ کرنا پڑے گی بیرون ملک سے گیس لانے کے لیے پاہپ لائین تو بچھانی ہوگی جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت آئیندہ ہفتے تک ملتوی کردی
گیس انفراسٹریکچر ڈیویلپمنٹ سیس میں لارجر بینچ بنانا پڑا تو بنائیں گے ،سپریم کورٹ
Nov 08, 2019