عراق کے دارالحکومت بغداد کے وسطی علاقے میں سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر براہ راست فائرنگ کردی ہے جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور پینتیس زخمی ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراقی ذرائع نے بتایاکہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں بغداد میں شہداءپل کے نزدیک جھڑپیں ہوئیں اور سکیورٹی فورسز نے شاہراہ الرشید پر مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی ۔عراقی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کی ایک اطلاع کے مطابق مظاہرین نے جنوبی بندرگاہ ام قصر کو بند کردیا ۔ادھراقوام متحدہ نے عراق میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے دوران میں مظاہرین کی ہلاکتوں میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اورکہاکہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے عراق میں جاری مظاہروں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔عراق سے مظاہرین کے خلاف براہ راست گولیاں چلانے کی پریشان کن رپورٹس مسلسل موصول ہورہی ہیں۔بیان کے مطابق سیکریٹری جنرل نے تمام کرداروں پر زوردیا کہ وہ تشدد سے گریز کریں اور تشدد کی تمام کارروائیوں کی سنجیدگی سے تحقیقات کریں۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر عراقی حکومت اور مظاہرین کے درمیان بامقصد اور معنی خیز بات چیت کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
بغداد میں عراقی فورسز کی براہِ راست فائرنگ ، مزید 4 مظاہرین ہلاک
Nov 08, 2019 | 12:14