مال و زر، کار خانے کام نہیں آئیں گے، تبلیغی اجتماع میں بیانات، اجتماعی دعا آج ہوگی

رائیونڈ (نامہ نگار) سالانہ عالمی بین الاقوامی 3 روزہ تبلیغی اجتماع کے دوسرے روز بعد نماز فجر مولانا ضیاء الحق نے پنڈال میں ہزاروں مندوبین کو کلمہ گو کی اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کے انبیاء اور ہمارے اکابرین مولانا اسماعیل کاندلوی اور مولانا محمد یوسف نے دین کی ترویج کی ایسی بنیاد رکھی جس کی اتنی شاخیں ہیں اتنی کسی درخت کی بھی نہیں، رائیونڈ تبلیغی مرکز بھی مولانا محمد یوسف کاندلوی  کی دعا کے نتیجہ میں معرض وجود میں آیا جس کی بنیاد مولانا محمد عبداللہ نے رکھی۔ اللہ کے فضل سے دنیا میں بین الاقوامی اہمیت اختیار کر چکا ہے، ہمیں یہی پیغام دیا ہے، امر بالمعروف ونہی عن المنکر کو نہ چھوڑنا ، خود سیدھا راستہ اختیار کرنا اور دوسروں کو سیدھے راستہ پر لانا ،آخرت کا کام آج اور دنیا کا کام کل پر مت چھوڑنا، اللہ کے پیارے نبی ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں جہنمی لوگوں کے بارے میں نہ بتاؤں، ہر سخت مزاج، بد اخلاق اور تکبر کرنے والا جہنمی ہے،اس لئے اخلاق اور محبت کا دامن کھبی نہ چھوڑنا،بھائی اسماعیل بنگلوری نے بیان میں کہا کہ مسلمانوں مسلمان بنو، انسان ماں کے پیٹ سے آیا اور قبر کے پیٹ کی طرف دوڑ رہا ہے، قیامت کے دن آپ کی علامت وضو اور نماز شناخت کی علامت ہوگی ، احکامات رب العزت سے دوری دنیا کی رنگینیوں میں گم ہونے سے ہی امت مسلماں پر مسائل کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں،اس سے نجات کیلئے ہمیں انبیاء کے فرمان کے مطابق زندگیوں کو بنانا ہوگا، یہ دنیا فانی ہے۔ مال دولت محل چوبارے عالی شان کارخانے کسی کام نہیں آئیں گے، اگر اللہ تعالی کے فرمان اور احکام انبیاء کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق زندگیا ں نہ گذاری تو سمجھ لو جھولی خالی ہے۔ مولانا ابراہیم نے اپنے بیان میں کہا کہ اللہ رب العزت نے میری اور آپکی قیامت تک آنے والی نسلوں کی دنیا وآخرت دونوں جہانوں کی کامیابی اپنے پورے دین میں چلنے پر مشروط کر دی ہے۔ دعوت تبلیغ صحابہ اور نبیوں کا راستہ ہے اسے  اپنانے میں ہم سب کی بھلائی ہے، اجتماع آج اتوار صبح 8 بجے امیر جماعت مولانا نذر الرحمان کی رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہو جائے گا۔ سالانہ عالمی بین الاقوامی 3 روزہ تبلیغی اجتماع کے موقع پر تبلیغی مرکز سے فارغ التحصیل طلبہ اور طالبات کے حسب روایت تقریباً 200 سے زائد اجتماعی نکاح امیر جماعت مولانا نذر الرحمان، مولانا ابراہیم، مولانا اسماعیل نے پڑھائے اور ضروریات زندگی کی ہر اشیاء فراہم کرکے اپنی نیک دعاؤں سے روانہ کیا جنہیں مختلف علاقے تفویض کئے۔

ای پیپر دی نیشن