نواز شریف کی تقریر، عبدالقادر بلوچ، ثنا اللہ زہری نے مسلم لیگ ن چھوڑ دی

Nov 08, 2020

کوئٹہ (بیورورپورٹ) مسلم لیگ کا بلوچستان کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ثنا اللہ زہری نے مسلم لیگ ن جلد چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے تقریرمیں آرمی چیف جنرل باجوہ کوتنقید کا نشانہ بنایا اور افواج پاکستان کے افسروں کواکسایا، یہ فوج کے اندربغاوت کا بیج بونے کے مترادف ہے۔کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25 اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر پارٹی چھوڑنے کا اصولی فیصلہ کیا۔ نواب ثناء اللہ زہری سے صوبے سے کارکنوں کو بلا کر میری عزت بڑھائی۔عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ 2010 میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی اور 2013 میں اپنے خون کی قربانی دی۔ 2013 میں قوم پرست جماعتوں کی حمایت کے باوجود نواب ثناء اللہ زہری کو وزیر اعلی نہیں بنایا۔ شہباز شریف نے 22 نشستوں کی اپنی ہی جماعت کی اکثریت کو نظر انداز کیا۔ تمام تر ناانصافیوں کے باوجود پی ایم ایل این سے جڑے رہے۔قادر بلوچ کا کہنا تھا کہ نواب ثناء اللہ زہری سے وزارت اعلیٰ چھین لی گئی لیکن پارٹی نے ساتھ نہیں دیا، بلوچستان کی نمائندگی کے لئے مرکز گئے لیکن فاٹا کا وزیر بنا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 10 سالہ اتحاد میں بتایا جائے ہم نے کہاں وفاداری نہیں کی۔ جلسے سے ایک دن پہلے فون کر کے بتایا گیا کہ نواب ثناء اللہ زہری سٹیج پر نہیں آئیں گے۔ مجھے جلسے میں نہ آنے کی وجہ بتائی گئی کہ اخترمینگل ناراض ہوجائیں گے۔سابق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس جواب پر میں نے کہا نواب ثنااللہ زہری اگر پارٹی چھوڑ دیں گے تومیں بھی چھوڑدوں گا، مجھے پارٹی سیکرٹری کی طرف سے فون آیا توکہا میرا بھی تعلق پارٹی سے ٹوٹ گیا ہے، کبھی اس پارٹی میں نہیں رہ سکتا جہاں نواب ثنااللہ زہری کوچھوٹا بنا کرپیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بی بی مریم کے کہنے پرسلیکٹڈ ورکرزکا کنونشن کروایا۔ مریم تقریرکرکے چلی گئی کسی خاتون سے بات تک نہ کی، دکھ ہوا، مریم بی بی اس وقت وزیراعظم،محترمہ شہید بننے کا خواب دیکھ رہی ہیں۔جنرل (ر) عبد القادر بلوچ کا کہنا تھا کہ اسی بلوچستان میں پاکستان کے جھنڈے کوجلایا جاتا تھا آج الحمد للہ بلوچستان میں سکون آیا ہے۔عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ صورتحال پر معذرت کرتے تو شاید گنجائش ہوسکتی تھی، میں آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں مشاورت سے فیصلہ کروں گا۔بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری نے اپنی تقریر میں کہا کہ سابق وزیراعظم اور لیگی قائد میاں محمد نواز شریف کی فطرت میں ڈسنا ہے۔نوازشریف آج سے ہمارے ہم ان کے مخالف ہیں میں مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے استعفیٰ دیتا ہوں۔کوئٹہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ 2010میں(ن)لیگ کوجوائن کیا اس وقت نوازشریف کوبلوچستان میں کوئی نہیں جانتا، آکررلتا رہتا تھا، لیگی قائد نے تواپنے محسنوں کونہیں چھوڑا۔ جنرل جیلانی کونہیں چھوڑا، ضیاالحق کے بیٹے نے کہا نوازشریف جیسا بے وفا کوئی نہیں، جن لوگوں نے نوازشریف کے ساتھ اچھائی کی انہیں ڈسا، غوث علی شاہ سمیت بہت ساری مثالیں ہیں، ہمیں بھی استعمال کیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ہتھکڑیاں کھول دی ہیں۔ نوازشریف کا اصل روپ گلی گلی، گھر گھر دکھائیں گے۔ دوستوں سے مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔ بھگوڑا لیڈر نہیں ہوتا لندن سے واپس آئیں اور مقابلہ کریں۔نواب ثناء اللہ زہری نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی رکنیت جبکہ سینئر نائب صدر میر عرفان،میر صلاح الدین رند،قلات،نصیرآباد ،مکران کے ڈویژنل صدور سمیت 20اضلاع کے صدور نے پارٹی سے استعفیٰ دیدیا ہے ۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار پرمنعقدہ ہم خیال ساتھیوں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر نواب ثناء اللہ خان زہری، مسلم لیگ(ن) نصیرآباد کے ڈویژنل صدر میر چنگیز ساسولی، قلات ڈویژن کے جنرل سیکرٹری عبداللہ آزاد مکران ڈویژن کے صدرنواب شمبے زئی، آغا شاہ حسین، سردار اعظم ریکی، میر علی حسن زہری،کشور جتک، آمنہ مینگل نے بھی خطاب کیا۔ مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ، سینئر نائب صدر ومیر عرفان کرد، عبدالرحمن زہری، نائب صدر نواب شمبے زئی، میر صلاح الدین رند، سابق رکن اسمبلی کشور جتک، ڈویژنل صدورچنگیز ساسولی ،آغا شاہ حسین ،قلات ڈویژن کے جنر ل سیکرٹری عبداللہ آزاد زہری، علماء ونگ کے مولوی نعمت اللہ،صوبائی رہنما ضمیر مینگل ،سردار اعظم ریکی ،میر جمعہ خان شکرانی ،شہریار نوشیروانی،آمنہ مینگل سمیت سینکڑوں کارکنوں نے مسلم لیگ(ن) سے باقاعدہ طور پر مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا۔

مزیدخبریں