کرتار پور راہداری،ملازمین کے تبادلوں پر عملدرامد نہ ہو سکا


 لاہور (سید عدنان فاروق) کرتار پور کوریڈور پر متروکہ وقف املاک بورڈ حکام کی عدم دلچسپی کھل کر سامنے آگئی۔ چیئرمین کی جانب سے ملازمین کے تبادلوں پر کئی ہفتے گزرنے کے بعد مکمل طور پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ کرتار پور پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی جانب سے ملازمین کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ایک بار پھر خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا۔ ذمہ داریاں نہ سنبھالنے والے مزید کئی ملازمین کی گئی نشاندہی کی تاہم اس بار ذمہ داریاں نہ سنبھالنے والے کئی ملازمین کو ریلیو بھی کر دیا گیا۔ ایڈمن ذرائع کے مطابق چیئرمین ملازمین کی جانب سے احکامات کو مسلسل نظرانداز اور حیلے بہانوں پر ناخوش ہیں اور اگر ملازمین نے رویہ نہ بدلا تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔ ڈپٹی سیکرٹری پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کرتارپور کوریڈور محمد اشرف اس سے قبل  بھی اعلیٰ حکام کو خطوط کے ذریعے ملازمین کے ناموں اور عہدوں کے حوالے سے آگاہ کیا تھا اور چند روز قبل لکھے گئے ایک اور خط میں انہوں نے بتایا کہ ہے کہ ٹرانسپورٹ انچارج آصف علی جاوید، 22ستمبر کو چارچ لیکر اور ایک روز کی چھٹی پر گئے اور دوبارہ نہیں آئے۔ جس پر انہیں 28اکتوبر ریلیو کر دیا گیا۔ کمپیوٹر آپریٹر شیخ محمد ادریس نے رواں برس جنوری میں ذمہ داری سنبھالی اور ریکارڈ کے مطابق سکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر 28اکتوبر کو ریلیو کیا گیا۔ پوائنٹ کمانڈر نعمان افتخار کی عدم دلچسپی کے باعث 28اکتوبر کو ہی ریلیو کر دیا گیا۔ سکیورٹی گارڈ عارف اعوان گزشتہ ماہ 12تاریخ کو جوائننگ کے فوری بعد  45روز کی چھٹی پر چلے گئے۔ انہیں بھی ریلیو کیا گیا ہے۔ سب انجینئر غلام ہادی  8اکتوبر کو دفتر آئے تاہم بعد میں چھٹیوں پر چلے گئے اور بعد ازاں ٹیلی فون پر ہمیںان کی جانب سے مطلع کیا گیا کہ وہ دینگی بخار کا شکار ہو رہے ہیں انہیں بھی ریلیو کر دیا گیا۔ جبکہ اکائونٹنٹ وسیم احمد ملک سب انجینئر خان محمد، کلرک عاصم عباس اور سپروائزر شعیب سلیم بٹ نے اپنے عہدوں کا چارج ہی نہیں لیا۔ سکرٹری بورڈ کے نام خط میں مزید کہا گیا ہے کہ انہیں مکمل طور پر صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور ان سے درخواست ہے کہ ذمہ داریاں نہ سنبھالنے والے ملازمین کو مناسب جگہ تعینات کر دیا جائے۔  

ای پیپر دی نیشن