کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سال 2020 ستمبر میں لانچ ہونے کے بعد سے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) کے ذریعے آنے والی رقوم 2 ارب 72 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو دنیا بھر میں کووڈ 19 سے متعلق سست روی کے باوجود سمندر پار پاکستانیوں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران مجموعی حجم میں سے 68 فیصد یا ایک ارب 83 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری زیادہ ریٹرن والے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس (این پی سیز) میں کی گئی۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس ڈالر کی صورت میں 3، 6 اور 12 ماہ کے لیے 5.5 فیصد، 6 فیصد اور 6.5 فیصد کی شرح منافع دیتے ہیں جبکہ 3 اور 5 سالہ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح بالترتیب 6.7 فیصد اور 7 فیصد ہے۔ سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ماہانہ اوسطاً 19 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی آمد ہوئی۔ مرکزی بینک اور حکومت کے لیے رقوم کی آمد کا حجم تسلی بخش ہے لیکن بینکرز کا کہنا ہے کہ رد عمل توقع کے مطابق نہیں ہے۔ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں لیے ان اکاؤنٹس کو کھولنے اور چلانے کے لیے ٹیکس کے نظام کو سادہ، آسان اور سہل بنا دیا ہے۔