اسلام آباد (وقائع نگار) وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری ہونے پر اسلام آباد میں 93ضلعی عدالتوں کے لیے نئے جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے منصوبہ سٹیل فریم سٹریکچر کی ٹیکنالوجی پر بنایا جارہاہے جس پر 1ارب 40کروڑ روپے کی لاگت آئے گی منصوبہ جبکہ ایک سال میں مکمل ہوگا۔ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں طویل عرصے کے بعد بالاآخر ضلعی عدالتوں کی تعمیر کے منصوبے پر تعمیراتی کا م کا آغاز کردیا گیا ہے قبل ازیں دارلحکومت کی ماتحت عدالتیں سیکٹر ایف ایٹ میں کرائے کی عمارتوں میں کام کررہی تھیں جہاں جگہ اور سہولیات ناکافی ہونے کے باعث سائلین، وکلائ اور عدالتی افسران مشکلات کا شکار تھے متعدد عدالتوں میں واش رومز کی سہولت دستیاب تھی نہ سائلین کے بیٹھنے کے لیے کوئی مناسب جگہ میسر تھی تاہم چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے معاملے کا نوٹس لینے پر موجودہ حکومت حرکت میں آئی تھی اور اسلا م آباد کی 93ضلعی عدالتوں کے لیے نئے جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے پی ڈبلیوڈی سے پی سی ون تیار کروایا گیا تھا جس کے مطابق مذکورہ منصوبے پر 6ارب 50کروڑ روپے کی لاگت آنا تھی اور منصوبہ تین سال میں مکمل ہونا تھا تاہم وزیراعظم نے منصوبے کا پی سی ون سی ڈی اے کو تیار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس کے بعد سی ڈی اے نے سٹیل فریم سٹریکچر کی نئی ٹیکنالوجی کے تحت نیا پی سی ون تیار کیا جس کے مطابق منصوبے پر 1ارب 40کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور تعمیرات ایک سال کی قلیل مدت میں مکمل ہونگی سی ڈی اے نے کنٹریکٹ ایف ڈبلیو او کو ایوارڈ کرتے ہوئے اس منصوبے پر کام کا آغاز کردیا ہے اس منصوبے کی تعمیر ی لاگت وفاقی حکومت برداشت کررہی ہے نئے پی سی ون کے تحت جوڈیشل کمپلیکس میں 93عدالتوں کے ساتھ ساتھ ججز صاحبان کے چیمبرز، لائ افسران کے دفاترز، مردوں اور خواتین کے لیے الگ الگ واش رومز اور کم عمر ملزمان کے لیے الگ ٹوائلٹس بنائے جائیں گے علاوہ ازیں سائلین کے لیے سہولت سینٹر، کنٹینز، اور جیل سے عدالتوں میں پیشی کے لیے لائے جانے والے ملزمان کے لیے بخشی خانے بھی بنائے جارہے ہیں۔