کراچی(این این آئی)صدر آفیسرز ایکشن کمیٹی کراچی رباب جعفری نے کہا ہے کہ توہین عدالت کے بعد مرتضی وہاب احتساب کریں،انہیں ان کے ناہل افسران نے اس اسٹیج تک پہنچایا ہے۔ وہ او پی ایس اور ڈبل چارج کیس میں بھی توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔انہوں نے یہ بات کے ایم سی ایکشن کمیٹی کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مرتضی وہاب کو توہین عدالت کا مرتکب ان کے نا اہل لاء ڈپارٹمنٹ نے کرایا۔ جن جن لوگوں نے منصور قاضی کی عدالتی اسٹے کے باوجود تعیناتی کی انہیں مرتضی وہاب معطل کریں۔ افضل زیدی ، عذرا مقیم ، ملک الطاف کے خلاف کاروائی کی جائے۔ خالد ہاشمی کی عدالت سے جیت حق کی فتح ہے۔ رباب جعفری نے مزید کہا کہ پٹیشن D-5953 میں مرتضی وہاب کو توہین عدالت کرنے کے ساتھ ساتھ تمام احکامات بھی منسوخ کردیئے گئے دیگر افسران کی تعیناتی کیسز میں بھی محکمہ قانون انہیں گمراہ کر رہا ہے۔ عذرامقیم اور انکے لسانی متعصب ٹولے کو فوری نشستوں سے فارغ کیا جائے۔ تینتیس افسران کی تعیناتی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ۔پانچ سال ترقی اور تعیناتیوں کے ریکارڈ کی طلبی پر شور چور مچائے شور کے مترادف ہے۔ جعلی اور افسران کے جعلی دستخط کی ڈی پی سیز بنائی گئیں۔ عزرا مقیم اور بشیر صدیقی سمیت تمام ترقیاں جعلسازی پر مبنی ہیں۔ لسانی جماعت نے قانون کو گھر کی لونڈی سمجھ رکھا تھا۔ عدالتیں ہی افسران کی آخری امید بن چکی ہیں۔ رباب جعفری نے فوری تینتیس تقرری کے منتظر افسران کی تعیناتی، پانچ سال کے گڑ بڑ گٹالوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔