کراچی(این این آئی) اقراء یونیورسٹی میں ٹیکنو پرینیورشپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ تعلیمی نصاب میں ٹیکنالوجی کی تعلیم کو نظر انداز کیا جا رہا ہے حالانکہ دنیا ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی ترقی کر رہی ہے ،پاکستان کے نوجوانوں کی دنیا بھر کے طالب علموں کی طرح ٹول اور معلومات تک رسائی حاصل کریں۔ نوجوان بچے کی طرح دنیا کو بغیر کسی رکاوٹ دیکھنے اور اس ابہام کے دور میں کام کرنے کی صلاحیت پیدا کریں،ساتھ ہی خود کو متجسس اور کھلے ذہن کا بنائیں ،ملکی ترقی اور نئی ملازمتیں پیدا کرنے کا واحد طریقہ انٹرپرینور شپ ہے ۔ اقراء یونیورسٹی کے تحت ابھرتے ہوئے ٹیک اسٹارٹ اپس اور اس کے بزنس انکیوبیشن سینٹر کے طلباء کے لیے کانفرنس کا انعقاد کیا تھا، تقریب کے مہمانِ خصوصی ریٹیلو کے شریک بانی اور سی ای او طلحہ انصاری تھے جبکہ کانفرنس کے دوسرے مقرر فن لینڈ میں پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل اور اور فن لینڈ پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین ’ول ایرولا‘ تھے۔ اقراء یونیورسٹی میں اس سال بزنس انکیوبیشن سینٹر کا افتتاح ہواجس کا مقصد طلباء کے لیے جدید ترین انفراسٹرکچر سے لیس اپنے اسٹارٹ اپس کو تیار کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا اس میں طلباء کو سیڈ کیپٹل کے لیے 500,000 ڈالر کے فنڈ تک رسائی حاصل ہے۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ریٹیلو کے شریک بانی اور سی ای او طلحہ انصار ی نے کہاکہ پچھلے سال ریٹلیو لاونچ ہوا گر آج ریٹیلو پاکستان کے ریٹیل سیکٹر میں لاکھوں ایس ایم ای ایس کو ٹیکنالوجی اور ریئل ٹائم ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے بااختیار بنا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ہی زریعے دنیا آگے بڑھ رہی ہے تاہم ابھی بھی اس کا بہت بڑاحصہ نصاب میں شامل نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان سب سے پہلے اپنا مائینڈ سیٹ کریں کہ ٓاپ کو جدوجہد کرنا ہے اور روز نیا سیکھنا ہے تب ہی آپ کامیابی کی جانب گامزن ہو سکتے ہیںنوجوانوں و ہر حالت کا سامنا کرنے کے لیے خود میں لچک پیدا کرنے کی ضرورت ہے ساتھ ہی تحمل بھی پیدا کریں ۔کانفرنس کے دوسرے مقرر فن لینڈ میں پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل اور اور فن لینڈ پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین ’ول ایرولا‘ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ منصوبہ بندی کے تحت کاروبار کا آغاز کریں ان ہی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے کاروباری ماڈل کو عملی جامہ پہنائیںنوجوان خود میں سیکھنے کا جذبہ بیدار کریں ۔انہو ں نے کہاکہ یاد رکھیں آپ کو بچے کی طرح دنیا کو بغیر کسی رکاوٹ کے دیکھنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہوگی۔ سوالیہ انداز کے بغیر، کوئی کاروباری نہیں ہوگا۔ لہذااپنے آپ کو متجسس اور کھلے ذہن کا رکھیں۔پاکستان کے نوجوانوں کی دنیا بھر کے طالب علموں کی طرح ٹول اور معلومات تک رسائی حاصل ہے۔مسٹر ایرولا نے کہا کہ اس شاندار ملک کو فروغ دینے اور نئی ملازمتیں پیدا کرنے کا واحد طریقہ انٹرپرینیورشپ ہے۔