یااللہ امت کو پریشانیوں سے بچا، تبلیغی اجتماع میں رقت آمیز دعا

سندر/ رائے ونڈ (نامہ نگار) سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ مولانا ابراہیم دیولہ  کی رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ نماز فجر کے بعد مولانا عبد اللہ خورشید نے رشدو ہدایت کے بیان میں فرمایا‘ ارشاد نبوی ہے کہ لوگو تم اپنے ایمان کو تازہ کرتے رہو۔ صحابہ نے دریافت کیا ایمان کس طرح تازہ کریں۔ آپؐ نے فرمایا ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا کرو۔ تبلیغی جماعت کا بنیادی مقصد ہر مسلمان کا کلمہ سیدھا اور کلمہ لوگوں کے دلوں پر نقش کرنا ہے۔ اللہ رب العزت کا حکم ہے، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اسلام میں ریڑھ کی ہڈی اور جنت کی کنجی اور اسلام کا دارومدار ہے اس کو مت چھوڑنا، قرآن پاک انسان کی ہر مشکل اور پریشانی کا  حل ہے، لیکن انسان اللہ تعالی کی نعمتوں سے غافل اور نا شکرا ہے،  دعا مانگنے پر ثواب علیحدہ دعا مسلمان کا ہتھیار ہونا چاہئے، انسان جب کسی مشکل یا پریشانی میں مبتلا ہو تو عبادت کا وقت بڑھا دے اور اپنے دکھوں کا مداوا بھی اسی پروردگار سے کرو۔ مسلمان جتنے خسارے میں اعمال کے سبب ہے، اعمال درست تو دنیا اور آخرت بھی درست۔ تبلیغی مرکز یا اجتماع خالص اللہ کی رضا  اور اس کے دین کو دوسروں تک پہنچانا، دوزخ کا ایندھن بننے سے بچا کر جنت کے راستہ پر ڈالنا ہے۔ پیارے رسولؐ  ارشاد مبارک ہے کہ جب میری امت دنیا کی رنگینیوں میں گم ہو گی تو ان کے قلوب زنگ آلود کر دیئے جائیں گے۔ مو لانا ابراہیم  نے لاکھوں اہل ایمان کے ساتھ اجتماعی دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے توآ سمان سے نور کا نزول، لوگوں کی سسکیاں اور آہ  و بکا، گناہوں کی معافی  کے  رقت آمیز مناظر، مسلمان کے لئے سبق آموز تھے۔  مولانا ابراہیم نے دعا کرائی کہ  اے اللہ اسلام کی سربلندی اور ملکی سلامتی، یہاں بسنے والوں پر اے اللہ اپنا فضل اور کرم فرما۔  تجھ سے بہتر کوئی مدد گار نہیں، اے اللہ بیماروں کو شفائے کاملہ عطا فرما،  امت کو پریشانیوں سے نکال۔  اے اللہ ہمارے دین اور ہمارے قلوب کی حفاظت فرما، اے اللہ تو ہمیں اپنے بتائے ہوئے راستہ پر چلنے والا بنادے، اے اللہ قیامت کے دن ہمارا پردہ رکھ،  قبر کے عذاب سے محفوظ رکھنے کے لئے ہمیں سیدھے راستہ پر ڈال دے، ہماری ہر مشکل آسان فرما۔  اے اللہ ہمیں دین کی آبیاری کرنے کی توفیق عطا فرما۔ اے اللہ ہماری اولادوں کو بھی دین پر چلنے والا بنا دے۔ اے اللہ ہمیں بخش دے، بخش دے، بخش دے۔ امین کی صدائیں میلوں تک سنائی دے رہیں تھی۔ پہلا مرحلہ اختتام  کے بعد شرکاء  کی واپسی  شروع ہو گئی۔  شرکاء کے انخلا کے لئے سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے گئے۔  اس سے قبل  مولانا سعد نے بیان میں کہا کہ دعا عبادت کا مغز ہے۔ دعا مانگا کرو اور دعا میں آخرت اور عافیت مانگو۔ دنیا کے رواج میں نہ پڑو۔ دین جتنا سیکھو گے اتنا ہی ملے گا۔ تبلیغی جماعت کا مشن صحابہ کرام کے مشن کا  تسلسل ہے۔ اجتماع کا پہلا مرحلہ ختم ہوتے ہی ریلوے کی طرف سے سپیشل ٹرینیں نہ چلانے کی وجہ سے ہزاروں شرکاء پریشانی کا شکار گھروں کو واپسی کیلئے خوار ہوتے رہے۔ شرکاء نے کہا کہ ریلوے انتظامیہ نے ناقص انتظام کیا۔ تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ آئندہ جمعرات کو شروع ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...