امریکا نے 20 ماہ کی پابندی کے بعد بین الاقوامی سرحدیں کھول دیں

 کورونا وائرس کے پھیلاو سے نمٹنے کے لیے پہلی بار 2020 میں دنیا بھر سے سفر کرنے والوں کے ملک آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی

امریکا میں سفری پابندیاں ختم ہونے کے باعث سرحد پار سے ہوائی اور زمینی سفر کے ذریعے بڑی تعداد میں غیر ملکیوں کی آمد متوقع ہے، امریکا میں کورونا وائرس کے پھیلاو سے نمٹنے کے لیے پہلی بار 2020 میں دنیا بھر سے سفر کرنے والوں کے ملک آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ امریکی ائیر لائن کو توقع ہے کہ رواں ہفتے 20 ہزار مسافروں کے مقابلے دگنی تعداد میں دنیا بھر سے مسافر امریکا پہنچیں گے۔ڈیلٹا ائیر لائن کے چیف ایگزیکٹیو ایڈ بسٹین نے مسافروں کو خبردار کیا ہے کہ انہیں ابتدا میں طویل قطاروں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ مرحلہ پہلے تھوڑا مشکل ہونے جارہا ہے میں آپ کو یقینی طور پر بتاسکتا ہوں کہ یہاں بد قسمتی سےقطاریں ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس مسئلے کو حل کریں گے۔ڈیلٹا ائیر لائنز کے مطابق جب سے امریکا نے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے بین الاقوامی پوائنٹ آف سیل بکنگ میں اعلان سے چھ ہفتے قبل کے مقابلے میں 450 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ترجمان وائٹ ہاو¿س کیون منوز نے ٹوئٹ کیا کہ امریکا کے ہوائی اور زمینی پابندیاں ختم کرنے کے بعد ادھر سفر کرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے، ہم اضافی وسائل فراہم کرنے لیے اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے امریکی ائیر لائن کو متعدد بار کہا گیا ہے کہ اضافی مسافروں کے لیے تیار ہوجائے، بڑی تعداد میں مسافر امریکی ائیر پورٹ آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے کینیڈا اور میکسیکو سے زمینی یا سمندری سفر کے زریعے آنے والے مسافروں کو تنبیہ کی ہے کہ طویل انتظار کے لیے تیار ہوجائیں۔قوانین کی وجہ سے 14 روز کے دوران 33 ممالک میں سفر کرنے والے غیر امریکی شہریوں کو روک دیا گیا ہے، جن میں سرحدی کنٹرول نہ رکھنے والی یورپ کی 26 شیگین ممالک کے علاوہ چین، بھارت، جنوبی افریقہ، ایران، برازیل، برطانیہ اور آئر لینڈ شامل ہیں۔امریکی ٹریول کے تجارتی گروپ کا کہنا تھا کہ 2019 میں امریکا آنے والے مسافروں میں 53 فیصد غیر ملکی شامل تھے، اور سرحدی برادریوں کو سرحد پار میکسیکو اور کینیڈا سے آنے والے سیاحوں پر پابندی کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔گروپ نے اندازہ لگایا ہے کہ مارچ سے اب تک بین الاقوامی سیاحت میں کمی کی وجہ سے برآمدی آمدنی میں تقریباً 3 سو ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔امریکی ائیر لائن یورپ اور سفری پابندی کے باعث متاثر ہونے والے دیگر مقامات پر پروازوں کو فروغ دے رہی ہے۔ائیر لائن امریکا آنے والے بین الاقوامی مسافروں کی ویکسین کی دستاویزات چیک کرے گی جیساکہ وہ حال ہی میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے نتائج کی جانچ کر رہے تھے۔زمینی سفر کے ذریعے سرحد پار کرنے والےمسافروں سے کسٹم اور امریکی سرحد کے محافظ ویکسی نیشن کے بارے پوچھ پڑتال کریں گے جبکہ اس ہی مقام پر کچھ دستاویزات بھی دیکھی جائیں گی۔18 سال سے کم عمر بچے نئی ویکسین کی شرط سے مستثنیٰ ہیں، تاہم دنیا بھر کے 50 ممالک جہاں ویکسین کی شرح 10 فیصد سے کم ہے انہیں بھی مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن