لاہور( سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ میں ایف بی آر کی جانب سے ایپلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کیخلاف کیس پر سماعت ہوئی ہے ۔عدالت نے استفسار کیا کہ ایف بی آر اپنے ہی ٹربیونل کے فیصلے کو کیوں اہمیت نہیں دے رہا ہے۔ ایف بی آر صرف اعلی عدلیہ کے فیصلوں پر ہی نہیں اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلوں پر عمل درآمد کابھی پابند ہے ۔ ٹربیونلز کے فیصلوں پر پابندی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں۔ اگر ہائیکورٹ ریفرنس میں حکم امتناعی نہیں تو ایف بی آر عملدرآمد کرے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ناصر گھمن وفاقی حکومت کی طرف سے عدالت پیش ہوئے ۔وکیل ایف بی آر نے مؤقف اختیار کیا کہ اس فیصلے کیخلاف ایف بی آر نے ابھی ریفرنس دائر کرنا ہے۔ ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ ریفرنس دائر کرنے کیلئے 90دن کا وقت ہوتا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل رائے عامر اعجاز کھرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کے ان لینڈ اپیلٹ ٹربیونل نے درخواست گزار کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ عملدرآمد کمشنر نے بھی فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرایا،استدعا ہے کہ عدالت ایف بی آر کو ان لینڈ اپلیٹ ٹربیونل کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے