پاکستانی ٹیم تمام اندازوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے۔ لڑکھڑاتی بنگلہ دیش کی بیٹنگ لائن نے مقررہ 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف ایک 127 رنز ہی بنا پائے۔ 128 رنز کا ہدف پاکستانی ٹیم نے 19ویں اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔ کپتان بابر اعظم 25 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے جبکہ محمد رضوان 32 گیندوں پر 32 رنز بناکر پویلین لوٹے۔ محمد نواز چار، محمد حارث نے جارحانہ انداز میں اکتیس رنز بنا کر پاکستان پر دبائو کو ختم کیا۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’پاکستان اور نیدر لینڈز نے بہت اچھا کھیلا۔ دونوں ٹیموں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘ وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھے دل سے یقین ہے کہ صرف کرکٹ میں ہی نہیں بلکہ ہم بہت جلد تمام شعبوں میں واپس آئیں گے جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ٹیم کیلئے نیک خواہشات کے اظہار کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل میں فتح کی امید بھی ظاہر کی۔
اگر مگر‘ ایسا ہو جائے یا ویسا ہو جائے کے وسوسوں سے نکل کر بالآخر پاکستان ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گیا جس پر پوری قوم خوشی سے نہال ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستانی ٹیم کسی بھی بڑی ٹیم کا مقابلہ کرنے کی بھرپور اہلیت رکھتی ہے اور کئی مرتبہ انہونی کو ہونی کر دکھایا۔ مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ جاری ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن نظر آرہی تھی جس سے پوری قوم میںبھی مایوسی پھیلی ہوئی تھی۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے‘ اگر اس کھیل میں بائولنگ‘ بیٹنگ اور فیلڈنگ تینوں ہی فلاپ ہو جائیں تو اس سے قوم کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ اب پاکستان خوش قسمتی سے بنگلہ دیش کو ہرا کر اور جنوبی افریقہ کے مقابلہ میں ہالینڈ کے جیتنے پر بہترین رن ریٹ کے باعث سیمی فائنل میں پہنچ چکا ہے اور کل اس کا مقابلہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے ساتھ ہے تو قومی ٹیم کو نئے جذبے‘ حوصلے اور عزم کے ساتھ گرائونڈ میں اترنا چاہیے۔ توقع کی جانی چاہیے کہ کیویز پہلے کی طرح اب کی بار بھی پاکستان کیلئے آسان ہدف ہونگے اور اسے فائنل تک پہنچانے میں معاون بنیں گے۔
بالآخر پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا
Nov 08, 2022