ملتان ( سپیشل رپورٹر ) لاہور ہائیکورٹ ملتان کے دو ججز مسٹر جسٹس شکیل احمد اور مسٹر جسٹس محمد امجد رفیق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزاد کی نیب کو تادیبی کاروائی سے روکنے سے متعلق درخواست پر سماعت 10 نومبر تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس موقع پر احمد ندیم گھیلا عدالت میں پیش ہوئے اور مہلت کی استدعا کی جو منظور کرلی گئی۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں پیٹشنر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کونسل بیریسٹر مومن ملک کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ نیب لاہور نے میرے موکل کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔نیب نے پیش ہونے کی وجوہات اور زیر التواء انکوائری سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کیں، بیرسٹر مومن ملک نے موقف اختیار کیا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 اے کے تحت عثمان بزدار کا بنیادی حق ہے کہ زیر التواء مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔نیب کی جانب سے بے بنیاد الزامات پر طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔نیب کو عثمان بزدار کے خلاف زیر التوا کیسز کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔نیب کو عثمان بزدار کی ممکنہ گرفتاری سے روکنے کا حکم دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور انکی فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس ہے۔ ہائیکورٹ ملتان بنچ نے عثمان بزدار کو 9 نومبر تک آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے کیس میں نیب کال اپ نوٹس کے خلاف حفاظتی ضمانت بھی دے رکھی ہے۔