لندن (نوائے وقت رپورٹ) برطانوی پارلیمنٹ نے ماہرہ خان کو بڑے اعزاز سے نواز دیا۔اس حوالے سے اداکارہ نے کہا کہ اپنی تعریف پر خوش ہوتی ہوں لیکن سیلف میڈ کہلانا پسند نہیں، میری کامیابی میں والدین، ٹیچرز، مینٹور، ساتھیوں اور مداخلوں کا بڑا کردار ہے۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ والدین ورکنگ پیرنٹس تھے، والدہ ٹیچر اور والد بینکر تھے جنہوں نے بچوں کو اعلیٰ ت علیم دلانے پر پوری توجہ دی، کالج گئی تو آسان وقت نہیں تھا، دو ملازمت کرتی اور اپنے بل خود ادا کرتی تھی۔ ماہرہ خان نے مزید کہا کہ جب میں کہتی تھی کہ فلم اسٹار بنوں گی تو لوگ مجھ پر ہنستے تھے، انڈسٹری میں کام کرنا آسان نہیں تھا لیکن پھر جدوجہد کے بعد کامیابی بھی ملی، خاندان کی پہلی لڑکی تھی جس نے بیرون ملک اکیلے سفر کیا۔ انڈسٹری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شوبز انڈسٹری نے گزشتہ چند برسوں میں نمایاں ترقی کی ہے، خواتین کو بااختیار بنانے کیلیء میری خدمات پر ایوارڈ سے نوازے جانے پر بہت خوش ہوں، ہمارا انتخاب ہوا ہے تو ہمیں اس کے مطابق کام کرنا چاہیے، لڑکیوں کو ان کے خواب پورے کرنے میں مدد کرنی چاہیے۔ ماہرہ کا کہنا تھا کہ لڑکیوں سے برتائو سے متعلق والد، شوہر، لڑکوں اور تمام مردوں کو بتانا چاہیے، میرے بھائی نے خاموشی سے میری زندگی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس موقع پر تقریب کے منتظم افضل خان ایم پی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماہرہ خان کی کامیابی دیگر خواتین کیلیء مشعل راہ ہے۔ اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے ایوارڈ کو سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹاگرام کی اسٹوری پر شیئر بھی کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اداکارہ نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شکر ادا کیا۔