سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر کی نام نہاد اسمبلی میں خصوصی حیثیت کی بحالی کے معاملے پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ۔ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن انجینئر عبدالرشید کے بھائی خورشید احمد شیخ نے ایوان میں ایک بینر لہرایا جس پر دفعہ 370 اور 35اے کی فوری بحالی کا مطالبہ درج تھا۔ حزب اختلاف بی جے پی کے ارکان نے دفعہ 370کی بحالی شدید مخالفت کی ۔ اس موقع پر حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ارکان کے درمیا ن انتہائی تلخ جملوںکا تبادلہ ہوا۔جب بی جے پی ایم ایل اے اور قائد حزب اختلاف سنیل شرما قرارداد کی مخالفت میں بول رہے تھے تو خورشید شیخ بینر لے کر ایوان میں داخل ہوئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کو ان کی منفرد سیاسی اور مذہبی شناخت سے محروم کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کا5اگست2019کا اقدام کشمیریوں کی عزت ، وقار اور شناخت پر ایک سنگین وار تھا، یہ ایک ایسا عمل تھا جسے نہ تو معاف کیا جائے گا اور نہ ہی بھلایا جائے گا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ مسئلہ جموں کشمیر کا منصفانہ پر امن اور پائیدار حل جموں کشمیر کے لوگوں کی مرضی و منشا کے عین مطابق نکالا جائے، اقوامِ متحدہ اپنی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرے۔