پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس سی ایم ہاؤس میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ سکیورٹی حکام، آئی جی پی خیبر پی کے اور دیگر متعلقہ حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ امن و امان کیلئے جانیں قربان کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سکیورٹی فورسز اور عوام کی مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا، صوبے کے بعض اضلاع میں امن و امان کے حوالے سے پولیس کو لیڈ رول دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کروانے والے اداروں کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ہے۔ امن و امان کی بہتری کیلئے پولیس اور سول انتظامیہ کی استعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاک فوج اور ایف سی کے 178 شہداء کے لواحقین کیلئے پیکج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاک فوج اور ایف سی کے شہداء کے بچوں کو پولیس سرکاری محکموں میں بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کرم ایجنسی میں امن و امان کی صورتحال وجوہات اور محرکات کا جائزہ لیا، ختم شدہ اضلاع میں سماجی ترقی کیلئے مزید مالی وسائل خرچ کرنے پر اتفاق کیا امن و امان اولین ترجیح ہے۔ اس پر سمجھوتہ نہیں ہوگا وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن و امان کیلئے عمل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔ دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و امان کا قیام ہم سب کا مشترکہ ہدف ہے، صوبے میں امن و امان کیلئے پاک فوج کی کاؤشیں قابل تحسین ہیں امن کے قیام کیلئے پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ خیبر کے پی کابینہ نے آئی جی اسلام آباد سمیت 500 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ کے پی ہاؤس اسلام آباد پر حملہ آور ہونے، غیر قانونی طور پر چھاپہ مارنے اور احاطے میں گھسنے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کر دی۔کابینہ کے فیصلے کے مطابق کے پی ہائوس سے چوری و دیگر جرائم کے مرتکب ہونے اور رہائشیوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنے پر ایف آئی آر درج کی جائے، ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔