اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) احتساب عدالت نمبر3 کی جج عابدہ نے صدر ذرداری، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف وغیرہ کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس واپس بھیجنے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ وکلا صفائی اور پراسیکیوٹرز کے علاوہ ڈپٹی ڈی جی نیب بھی عدالت پیش ہوئے۔ جج نے کہا کہ نیب نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔ جس پر فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمیں کاپیاں ابھی تک نہیں ملی، جج نے کہا کہ میں نے ہدایت دیدی تھی آپ کو کاپیاں کیوں نہیں دی گئیں، جس پر عدالتی عملہ نے نیب کا جواب فاروق ایچ نائیک کو فراہم کر دیا۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آخر میں نیب نے ہاتھ سے معلوم نہیں کیا لکھا، جج عابدہ سجاد نے کہاکہ نیب زبانی کہہ رہا تھا کیس سپیشل جج سینٹرل کو بھیجو میں نے ہدایت کی لکھ کر دیں۔ فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے کہاکہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھا ہے، آخر میں ہم ہی بچے ہیں، میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے کو بھیجا جائے وہی عدالت بھیجے، ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا۔ ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ ایجنسی کیسے ایگزامن کرے گی، فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ کیس نیب سیکشن نائن کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے، اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہو گی اور انکوائری ایجنسی ہی کرے گی۔ عدالت نے استفسار کیاکہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا، جس پر وکلا نے بتایاکہ اس میں چالان آ گیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا، یوسف رضا گیلانی، نوازشریف و دیگر ملزموں کے وکلا نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل پر اتفاق کیا، عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا سپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا۔
نوازشریف، زرداری، گیلانی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس سپیشل جج کو بھجوانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
Nov 08, 2024