راولپنڈی(محبوب صابر/جنرل رپورٹر) نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے ہولی فیملی ہسپتال کے ڈاکٹر سمیر احمد، ڈاکٹر اویس محمد اور ڈاکٹر مظہر علی نے بتایا کہ سردیوں میں نزلہ، زکام، کھانسی اور بخار جلد ہی ان پر حملہ آور ہوجاتے ہیں، سردیوں میں ناک بند ہونا،الرجی، خارش اور نمونیا جیسے امراض میں شدت آجاتی ہے،زیادہ ٹھنڈک کی وجہ سے ناک، کان،حلق،ٹانگوں اور پسلیوں کی تکلیف میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، نوزائیدہ بچے موسم کی سختی کو برداشت نہیں کرپاتے، والدین کو چاہیے کہ وہ موسمِ سرما کے آنے سے پہلے ہی بچوں کی غذا میں ایسی چیزیں شامل کرنا شروع کردیں کہ ایسی بیماریاں زیادہ شدت اختیار نہ کرسکیں،چھوٹے بچوں کے پاؤں، سر اور سینے کو خاص طور پرگرم کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھنا چاہیے، بڑے بچوں کو بھی اسی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کہ انھیں مناسب گرم کپڑے پہنائے جائیں، انھیں ٹھنڈے پانی کے استعمال سے دور رکھا جائے، بازا رکی اشیا جیسے کہ پاپڑ، ٹافیوں اور چاکلیٹ وغیرہ سے دور رکھا جائے کیونکہ اس سے گلے اور سینے میں انفیکشن کا اندیشہ ہوتا ہے، جب بچوں کو نہلانا ہوتو اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ انھیں نیم گرم پانی سے نہلائیں اور نہلانے کے بعد اجوائن کا قہوہ بناکر پلائیں، اس موسم میں شہد کا استعما ل بھی بے حد مفید ہے جبکہ ابلے ہوئے انڈے کی زردی بھی فائدہ مند ہے، نوزائیدہ بچوں کو انڈے کی کچی پکی زردی چٹائی جائے اور بڑے بچوں کو ابلے ہوئے انڈے کے ساتھ نیم گرم دودھ دیا جائے،جو مائیں بچوں کو دودھ پلاتی ہیں، انھیں خود بھی بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے،وہ سردیوں میں خود بھی ٹھنڈے پانی، ٹھنڈے مشروبات اور ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں، مائیں خود بھی گرم کپڑے پہنیں اور خشک میوہ جات کو اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنائیں کیونکہ ماں تندرست رہے گی تو بچہ بھی تندرست رہے گا، والدین سردیوں میں اس بات کا خصوصی خیال رکھیں کہ بچے کا بستر زیادہ دیر گیلا نہ رہے۔
موسم سرما میں احتیاطی اقدامات سے بچوں کو بیماریوں سے بچا یا جاسکتا ،طبی ماہرین
Nov 08, 2024