اسرائیل حزب اللہ کو شکست نہیں دے سکے گا: علی خامنہ ای

Nov 08, 2024 | 12:15

جنوبی لبنان اور بیروت کے علاقے الضاحیہ الجنوبیہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے باعث گزشتہ مہینوں کے دوران حزب اللہ کو پہنچنے والے تباہ کن نقصانانت کے باوجود ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا اس جماعت کو مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ کو شکست نہیں دے سکتا۔انہوں نے جمعرات کو ماہرین کی لیڈرشپ کونسل کے ارکان کے ساتھ ملاقات کے دوران مزید کہا کہ حزب اللہ نے غیر معمولی جدت اور ترقی حاصل کرلی ہے۔ یہ تنظیم ایک ایسی پارٹی میں تبدیل ہوگئی ہے کہ دشمن جدید قسم کے ہتھیاروں، میڈیا اور پروموشنل ہتھیاروں سے لیس ہونے کے باوجود اسے شکست نہیں دے سکا ہے اور نہ ہی اس پر آگے قابو پا سکے گا۔آیت اللہ علی خامنہ ای نے یہ بھی کہا کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ، جنہیں اسرائیل نے 27 ستمبر کو بیروت میں حملوں کے دوران قتل کردیا تھا، پارٹی کے حوالے سے ایک لافانی میراث چھوڑ کر گئے ہیں۔ علی خانہ ای نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ لبنان اور دیگر مقامات پر کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ حزب اللہ کمزور ہے اور انہوں نے اس پر تنقید شروع کر دی تھی تاہم وہ غلط ہیں اور ایک وہم میں رہ رہے ہیں۔ حزب اللہ مضبوط ہے اور لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے یہ بیانات حزب اللہ کے نئے سکریٹری جنرل نعیم قاسم کی طرف سے اس دھمکی کے بعد سامنے آئے ہیں کہ ان کے پاس دسیوں ہزار جنگجو، میزائل اور ڈرونز اسرائیل کے خلاف جنگ کے لیے تیار ہیں۔اسرائیل نے گزشتہ ستمبر سے لبنان میں بڑی کارروائیاں شروع کررکھی ہیں۔ پارٹی کو تکلیف دہ ضربیں لگائی ہیں۔ سب سے نمایاں حملوں کے دوران اسرائیل نے 27 ستمبر کو حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو قتل کردیا تھا۔ اس سے قبل اسرائیل نے حزب اللہ کے بانی رہنما فواد شکر کو 30 جولائی کو ایک حملے میں مار دیا تھا۔ اس کے بعد بھی اسرائیل حزب اللہ کے بڑے رہنماؤں کو قتل کرتا رہا۔20 ستمبر کو اسرائیل نے رضوان یونٹ کے رہنما ابراہیم عقیل کو قتل کردیا۔ ابراہیم عقیل فواد شکر کے بعد دوسرے نمبر کے رہنما تھے۔ بعد ازاں صہیونی فوج نے24 ستمبر کو پارٹی کے میزائل یونٹ کے رہنما ابراہیم قبیسی کو قتل کیا۔ 26 ستمبر کو فضائی یونٹ کے کمانڈر محمد سرور کو جاں بحق کیا۔ 28 ستمبر کو پارٹی کے مرکزی کونسل کے رکن نبیل قاووق کو مار ڈالا۔اسرائیلی فوج نے 3 اکتوبر کو بیروت کے مضافاتی علاقے میں حملوں کے دوران پارٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین کو بھی مار ڈالا۔ ہاشم صفی الدین حسن نصر اللہ کے بعد گروپ کے متوقع سربراہ تھے۔ دریں اثنا پارٹی کے رابطہ افسروفیق صفا کے انجام کے متعلق ابہام موجود ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہیں بیروت کے علاقے النویری میں 11اکتوبر کو حملوں کے دوران مار دیا گیا ہے۔

مزیدخبریں