فوج نئی امریکی انتظامیہ کے قانونی احکامات کی بجا آوری کے لیے تیار ہے : وزیر دفاع

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعرات کے روز اپنی افواج کو ایک جاری کردہ میمو میں کہا ہے 'ہم آنے والی امریکی انتظامیہ کے اختیارات سنبھالنے پر اس کے احکامات بجالانے کے پابند ہیں۔ فوج کسی سیاست میں نہیں پڑے گی بلکہ قانون کے مطابق دیے گئے ہر حکم کو مانے گی۔'ڈونلڈ ٹرمپ کو منگل کے روز امریکہ کا 47 واں صدر منتخب کیا گیا ہے۔ اب وہ اگلے چار سال کے لیے امریکی صدر کے طور پر وائٹ ہاؤس میں ہوں گے۔ وہ بطور صدر دنیا میں جاری جنگوں کا خاتمہ کریں گے۔جمعرات کے روز وزیر دفاع نے اپنی طرف سے جاری کردہ ایک یادداشت میں کہا ہے کہ' امریکی فوج اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی سیاست سے بالاتر رہ کر کرتی رہیں گی تاکہ اپنے ملک کا پیشہ ورانہ اصولوں کے ساتھ تحفظ کرتے رہیں۔ نیز اپنے قابل قدر اتحادیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے جنہوں نے ہماری سلامتی کو مضبوط کر رکھا ہے۔'امریکی فوج کے حوالے سے لائیڈ آسٹن کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ کے دوست اور دشمن ملک سبھی ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں آنے کے منتظر ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں اندازہ ہو کہ ٹرمپ کا دوسرا دور صدارت کیسا ہو گا۔

اپنی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے کہا تھا کہ ' امریکہ کو اندرونی دشمنوں کا سامنا ہے۔' وہ نیٹو اتحاد کے حوالے سے بھی اپنے الگ خیالات رکھتے ہیں۔اس تناظر میں لائیڈ آسٹن نے مزید کہا ' امریکی فوج اپنے کمانڈر انچیف کے احکامات کی فرمانبرداری کے لیے تیار رہے گی اور اپنی سویلین چین آف کمانڈ کی طرف سے تمام قانونی احکامات کی بجا آوری کرے گی۔اس موقع پر اپنی فوج کو مخاطب کرتے ہوئے لائیڈ آسٹن نے کہا ' آپ امریکی فوج ہیں، دنیا کی بہترین جنگجو فوج ۔ ہم اپنے ملک، آئین اور عوام کا دفاع جاری رکھیں گے۔

ای پیپر دی نیشن