فرانس نے فرانس کے زیر انتظام مسیحی گرجا گھر میں اسرائیلی سییکیورٹی فورسز کی چڑھائی کو دوطرفہ معاہدات کو نقصان پہنچانے کی کارروائی قرار دیا ہے۔ یہ مسیحی گرجا گھر یروشلم میں واقع ہے۔ اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار گرجا گھر میں گھسے اور فرانس کے دو ذمہ داروں کو حراست میں لے لیا، تاہم یہ حراست زیادہ دیر نہ چل سکی۔فرانس کے زیر ابتظام گرجا گھر میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں دو فرانسیسی حکام کی حراست کا معاملہ اس وقت پیش آیا جب فرانس کے وزیر خارجہ جین نوئیل بیروٹ نے اس گرجا گھر کا دورہ کرنا تھا۔ فرانس کی وزارت خارجہ نے اگلے دنوں میں پیرس میں اسرائیلی سفیر کو طلب کرنے کا اعلان کیا ہے، کہ اسرائیلی سفیر کو طلب کیا جائے گا۔یروشلم کا یہ گرجا گھر ان چار ایسے مقامات میں سے ایک ہے جن کے انتظامات فرانس کے حکام دیکھتے ہیں۔ انہیں فرانس کے زیر انتظام کہا جاتا ہے مگر یہ فرانس کا ہی حصہ مانے جاتے ہیں۔اسرائیلی سیکیورٹی فورسز جن کی دیدہ دلیری ان دنوں تمام اخلاقی و سفارتی حدوں سے متجاوز ہے اپنے اتحادی اور خیر خواہ ملک فرانس کے لیے بھی یہ سوچنے پر مائل نہیں کہ انہیں کم از کم فرانس ایسے یورپی ملکوں کے معاملے میں اپنی حدود میں رہنا ہے۔فرانس کے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے سفارت خانے سے کہا تھا کہ فرانسسیسی وزیرخارجہ جین نوئیل بیروٹ اس گرجا گھر میں داخل نہ ہوں۔ تاہم انہوں نے ایسا کیا اور گرجا گھر میں داخل ہو گئے یہ پرواہ کیے بغیر کہ اس کے مضمرات کیا ہوں گے۔اسرائیلی پولیس نے فرانس کے وزیر خارجہ کی گرجا گھر میں موجودگی کے دوران ہی فرانس کے دو سفارت کاروں کو حراست میں لے لیا اور کچھ دیر تک انہیں حراست میں ہی رکھا ۔ فرانس کے سفارتی ذرائع کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی فورس نے ہمارے دو ذمہ داروں کو اس کے باوجود حراست میں لیا کہ دونوں کے پاس سفارتی سٹیٹس تھا اور دونوں قونصل خانے سے متعلق تھے۔تاہم اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس واقعے کو اور طرح بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسزکے ساتھ فرانس کے دو گارڈز نے بحث مباحثہ کیا تھا۔ مگر انہیں اس وقت رہا کر دیا جب انہوں نے اپنے بارے میں بتایا کہ وہ فرانس کے سفارت کار ہیں۔یہ ناخوشگوار واقعہ فرانسیسی سفارت کاروں کے ساتھ اس وقت پیش آیا ہے جب لبنان پر اسرائیلی جنگی چڑھائی نے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی سطح پر ناخوشگواری کی صورت حال پیدا کر دی ہے۔ غزہ کی جنگ میں فرانس اسرائیل اور اس کی فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہا ہے۔فرانس کے وزیر خارجہ نے اس سلسلے میں رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے کہا ' اس مقدس جگہ کے تقدس کی خلاف ورزی کے ذریعے معاہدات کے لیے پر خطر کوشش کی گئی ہے۔ کیونکہ یہ گرجا گھر فرانس کے زیر انتظام ہے۔انہوں نے کہا ان تعلقات کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ میں اسرائیل کے ساتھ ایسے وقت میں پروان چڑھانے کے لیے آیا ہوں جب ہم سب کو خطے کو امن کے راستے پر لانے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب اسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہر آنے والے غیر ملکی رہنما کے ساتھ اس کے سیکیورٹی اہلکار ہوتے ہیں، یہ ایک نکتہ ہے جس پر اسرائیل میں فرانسیسی سفارت خانے کے ساتھ ابتدائی بات چیت میں پہلے ہی واضح کر دیا گیا ہے۔ایک فرانسیسی ذریعے نے کہا اسرائیل کی طرف سے اسے ایک ' غلط الزام ' کہہ کر ٹالا جا رہا ہے۔ مگر اس معاملہ میں ایک واضح فرق کو پیش نظر نہیں رکھا جارہا کہ یہ سفارت کارتھے اور یہ جگہ فرانس کے زیر انتظام ہے۔پیرس میں وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اگلے دنوں میں اسرائیلی سفیر کو اس سلسلے میں طلب کر کے باقاعدہ بات کی جائے گی۔ فرانس کے لیے یہ بھی اہم بات ہے کہ 2020 میں میکروں نے یروشلم میں فرانس کے زیر انتظام ایک دوسرے گرجا گھر کا دورہ کیا تھا تو اس وقت بھی اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے ایسی ہی ناخوشگوار صورت حال پیدا کر دی تھی۔