بچی کو تھپڑ مارنے پر والد نےاستاد قتل کردیا

مصرمیں ایک لڑکی کے والد نے اس کے استاد کی طرف سے تھپڑ مارنے پر استاد کو قتل کرڈالامصر کے قاہرہ گورنری میں ایک سکول کے اندر ٹیچر کےتھپڑ مارنے پر لڑکی کا والد مشتعل ہوگیا۔ اس نے تیز دھار آلے سے سر پر ضرب لگائی جس سے اس کے دماغ کو چوٹ لگی اور بہت زیادہ خون بہنے سے اس کی موت واقع ہوگئی۔انگریزی زبان کے استاد، ’محمد ز‘ نے اس وقت آخری سانس لی جب ایک طالبہ کے والد نے اس پر حملہ کیا۔ اسے پڑھائی میں ناکامی پر سرزنش کی۔اس کیس کی شاید سب سے عجیب بات یہ ہے کہ حملہ آور بھی ایک ٹیچر ہے لیکن تحقیقات سے جو انکشاف ہوا ہے اس کے مطابق وہ ایک اور سکول میں ہے۔طالبہ کا والد ابتدائی طور پر ٹیچر سے بات کرنے کے لیے اسکول آیا لیکن یہ بحث تیزی تکرار کی شکل اختیار کرگئی۔ دونوں میں جھگڑا ہوا اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ اس دوران طالبہ کے والد نے ٹیچر کے سرپر کوئی چیز ماری جس کے نتیجے میں وہ بے ہوش ہو کر گرگیا۔اسے بچانے کی کوشش میں اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن میڈیکل رپورٹ کے مطابق خون بہنے اور دماغ میں جمنے کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔بعد ازاں سکیورٹی سروسز ملزم کو گرفتار کرلیا۔ تفتیش کے دوران اس بات کا پتا چلا کہ ملزم کا استاد کو قتل کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔ جو ہوا وہ غلطی سے ہوا تھا۔ملزم نے کہا کہ ٹیچر کے ساتھ اس کے جھگڑے کی وجہ یہ تھی کہ اس نے اس کی بیٹی کو "تھپڑ مارا" تھا۔

ای پیپر دی نیشن