پاکستان اور  ابوظہبی پورٹس کمپنی  کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

Nov 08, 2024 | 18:32

ویب ڈیسک

پاکستان اور ابوظہبی پورٹس کمپنی کے درمیان مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیپاکستان اور ابوظہبی پورٹس کمپنی کے درمیان 4 مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی، تقریب میں پاکستان کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف، وزیردفاع خواجہ آصف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ، پاکستان ریلوے، ایف بی آر،  نیشنل شپنگ اور ایئرپورٹ اتھارٹی کے حکام نے شرکت کی۔پاکستان ریلویز، نیشنل شپنگ اور ایف بی آر نے ابوظہبی پورٹس کمپنی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔پاکستان کی ایئرپورٹ اتھارٹی نے ابوظہبی پورٹس کمپنی سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سے ابو ظہبی کے اعلیٰ سطح سرمایہ کاری وفد نے ملاقات کی، وفد کی قیادت ابوظہبی کے وزیر مملکت برائے بیرونی تجارت کر رہے تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور ثقافتی دیرینہ تعلقات ہیں. وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی کے شعبوں میں اشتراک کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔شہباز شریف نے کہا کہ وفد کا دورہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے دونوں حکومتوں کے عزم کا عکاس ہے.متحدہ عرب امارات کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری معیشت کے استحکام میں اہم ثابت ہو گی۔اس موقع پر ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، یو اے ای کے وزیر مملکت نے ابو ظہبی پورٹس کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ڈاکٹر ثانی نے شپنگ، پورٹس کی ایفیشنسی بڑھانے اور لاجسٹک کے شعبوں میں مزید تعاون کے عزم کا اظہار کیا. اس موقع پر وزیراعظم نے ابوظہبی پورٹس گروپ کے ساتھ میری ٹائم افیئرز، ایوی ایشن، ریلویز اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے متعلق چار مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کا مشاہدہ کیا۔مفاہمتی ناموں کے مطابق پاکستان اور اے ڈی پورٹس گروپ کسٹم، ریل، ہوائی اڈے کے بنیادی ڈھانچے اور میری ٹائم شپنگ اور لاجسٹکس کے شعبوں میں ممکنہ تعاون کو تلاش کریں گے۔مفاہمتی یادداشتوں کا مقصد ڈیجیٹل کسٹم کنٹرول کو بہتر بنانا، مال بردار ریل کے لیے وقف کردہ کوریڈورز تیار کرنا، پاکستان کے بحری بیڑے اور میرین سروسز کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کو اپ گریڈ کرنا ہے۔

مزیدخبریں