حکومت ہٹاﺅ تحریک کا وقت آ گیا‘ بھتہ خوری میں نام آنے پر پیپلز پارٹی اقتدار چھوڑ دے: نوازشریف

نوابشاہ + سکرنڈ + ملتان (سپیشل رپورٹر + نماندہ نوائے وقت + وقت نیوز + نامہ نگاران ) مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نوازشریف نے دہشت گردی میں ملوث جماعتوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب جانتے ہیں کہ کون سی جماعتوں کے عسکری ونگز ہیں؟ لوگوں کو مارنے والے ملک و قوم کی کیا خدمت کریں گے۔ ہماری جماعت پر قتل وغارت گری کا کوئی داغ نہیں۔ یہ بگاڑ پیدا کرنےوالی حکومت ہے۔ وقت اور حالات جلد بدلیں گے، ایسا انقلاب آئےگا جس سے نیا پاکستان بنے گا اور نوجوانوں کی تقدیر بدلے گی۔ سکرنڈ میں جلسہ عام سے خطاب اور دولت پور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ کراچی سب سے زیادہ پرامن شہر تھا۔ سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز نے روشنیوں کے شہر کا امن تباہ کر دیا۔ ہمیں 12 مئی کے واقعات پر تحفظات ہیں۔ دہشت گردی میں ملوث جماعتوں پر پابندی عائد ہونی چاہئے سب کو معلوم ہے کہ کن جماعتوں کے عسکری ونگز ہیں۔ حکومت عوام کے مسائل حل کرنا چاہے تو اس کے پاس وسائل موجود ہیں لیکن وسائل کو ضائع کیا جا رہا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت کتنی مصلحتوں کا شکار ہوتی ہے۔کرپشن کے پیسے واپس کرکے اعتراف جرم کرنےوالے آج بھی اہم عہدوں پر فائز ہیں جن نوجوانوں کے پاس ڈگریاں ہیں، انہیں نوکریاں نہیں ملتیں اور اگر کسی کو ملتی بھی ہے تو پانچ لاکھ دینے پڑتے ہیں۔ لاکھوں لوگ سیلاب میں ڈوب گئے ہیں اور کسی نے پوچھا تک نہیں ہم نے پنجاب سے 625 ٹرک امدادی سامان بھیجا۔ متاثرین کی مدد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ اپنے پاوں پر کھڑے نہیں ہوتے، چند لوگوں کی تقدیر تو بدل رہی ہے لیکن سندھ کے عوام اور سیلاب زدگان غریبوں کی تقدیر نہیں بدلی ان کی تقدیر بھی بدلنی چاہئے۔ پاکستان اتنا غریب نہیں جتنا کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈ میں 29 ارب روپے موجود ہیں وہ کہاں خرچ ہوں گے انہیں سیلاب زدگان پر خرچ ہونا چاہئے۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومتی مشینری صدر اور وزیراعظم کو سیلاب زدگان کے درمیان ہونا چاہئے تھا لیکن سیلاب زدہ علاقوں میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی۔ حکومت جس طرزعمل پر چل رہی ہے یہ سلسلہ نہیں چلے گا۔ ملک میں ایسا انقلاب آئےگا جس سے نیا پاکستان بنے گا اور نوجوانوں کی تقدیر بدلے گی غریب ہاریوں کے بچے بھی پڑھ لکھ سکیں گے۔ انشاءاللہ وقت اور حالات جلد بدلیں گے۔ اس موقع پر سید غوث علی شاہ‘ اصغر رند اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ نوازشریف نے کہا کہ مار دھاڑ میں ملوث سیاسی جماعتوں کیخلاف ریفرنس بھیجے جائیں۔ بھٹ شاہ میں متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ حکومت ہٹاﺅ تحریک کا وقت آچکا ہے۔ ایسی کمزور حکومت کو ختم کرنا چاہئے۔ پیپلز پارٹی کا نام بھتہ خوری میں آگیا، اب حکومت چھوڑ دے۔ انہوں نے کہا کہ بھتہ خوری میں نام آنے پر پیپلز پارٹی حکمرانی کا حق کھو چکی ہے‘ اب وہ اقتدار سے الگ ہو جائے۔ ہماری جماعت پر قتل و غارت گری کا کوئی داغ نہیں۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ہماری پارٹی نئے صوبوں کی مخالف نہیں‘ لسانی بنیادوں پر کبھی کوئی کام نہیں ہونا چاہے۔ نئے صوبے انتظامی بنیادوں پر ہونے چاہئیں لسانی پر نہیں۔ پارلیمنٹ ایسے قوانین بنائے کہ کسی سیاسی جماعت کا مسلح ونگ نہ ہو۔ سیلاب کے بعد شہباز شریف نے وہ کام کیا جو وہ اب ڈینگی کے خاتمہ کے لئے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے پارلیمنٹرین ایسی تمام سیاسی جماعتوں پر پابندی لگوائیں جن کے عسکری ونگز معاشرہ میں نقص امن کا باعث بن رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن