اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ وقت نیوز ) چین کے سفیر لیوژیانگ نے وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور، سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال اور خطے و عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ لیوژیانگ نے اس موقع پر کہا کہ متاثرین کی مدد ہی نہیں بحالی میں بھی مدد کرینگے۔ انسداد دہشت گردی کی جنگ اکیلے پاکستان کی نہیں۔ پاکستانی قربانیوں کو نظرانداز کرنا ناانصافی ہے۔ عالمی سطح پر ہر ایک کو پاکستان کا کردار تسلیم کرنا ہوگا۔ افغان عوام کیلئے پاکستان کی خدمات قابل ستائش ہیں جبکہ وفاقی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان چین دوستی دنیا کیلئے اہم مثال ہے۔ پاکستان خارجہ اور داخلہ امور میں خودمختار ہے۔ بہتر سمجھتے ہیں کہ کب، کہاں، کیا کرنا ہے۔ متاثرین کے مصائب میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہورہا ہے۔ پرامن افغانستان ہی مستحکم پاکستان کی بنیاد ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر چین کے سفیر نے پاکستان، امریکہ تنازع کے تناظر میں پاکستان کیساتھ ہرممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کو اپنا اہم دوست سمجھتا ہے دونوں ملکوں کی دوستی شہد سے زیادہ میٹھی، سمندر سے زیادہ گہری اور پہاڑوں سے زیادہ بلند ہے جس کو مزید مضبوط کیا جائےگا۔ دریں اثناءامریکی سفیر کیمرون منٹر نے بھی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعقات، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں تعاون‘، پاکستان امریکہ روابط میں حائل خلیج دور کرنے، امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین کے متوقع دورہ پاکستان اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی سفیر نے سفارتکاروں کی نئی فہرست مانگنے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ امریکی سفارتکاروں کو بغیر اجازت سفر سے روک دیا گیا ہے۔اے این این کے مطابق حنا ربانی کھر اور کیمرون منٹر نے ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن و استحکام اور باہمی تعلقات کے فروغ کیلئے ملکر کام کیا جائیگا۔ اس موقع پر حنا ربانی کھر نے کہا کہ الزامات کے باوجود پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کواہمیت ضرورت دیتاہے تاہم امریکی رویئے سے خطے میں مسائل کا حل ممکن نہیں، افغانستان میں امن و استحکام اور خطے کی بہتری کیلئے ملکر کوششیں کرنا ہونگی، برہان الدین ربانی کے قتل سے امن عمل کو نقصان پہنچا ہے۔ ہم افغانستان میں امن وخوشحالی چاہتے ہیں کیونکہ افغانستان کے حالات سے پاکستان براہ راست متاثر ہوتا ہے، پاکستان برہان الدین ربانی کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش پر اب بھی قائم ہے، ہم امریکہ کے ساتھ ملکرخطے کی بہتری ، امن اور خوشحالی کیلئے کام کرتے رہیں گے جبکہ امریکی سفیرکیمرون منٹرنے امریکی الزامات کودہراتے ہوئے کہاکہ پاکستان کواپنی سرزمین سے افغانستان میں مداخلت اورامریکی فوجیوں پردہشتگردوں کے حملے روکناہونگے ، پاکستان کےساتھ ہمارے تعلقات خطے کے بہتر مستقبل کیلئے ہیں، دہشتگردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیاگیا بلکہ مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ ملکرکام کرتارہے گا اور مسائل کو بات چیت اورمذاکرات کے ذریعے جلدحل کرلیاجائیگا۔ افغانستان کو مزید تجربات کیلئے تجربہ گاہ نہیں بنناچاہئے۔