گیلانی کی پرویز اشرف سے سرد جنگ جاری ‘ قربانیوں کے عوض ”ڈیفیکٹو وزیراعظم“ بننا چاہتے تھے

Oct 08, 2012

لاہور (مبشر حسن/دی نیشن رپورٹ) موجودہ اور سابق وزرائے اعظم کے درمیان گزشتہ 3 ماہ سے جاری سردجنگ سے آگاہ پیپلز پارٹی کے حلقوں کے مطابق سوئس حکام کو خط نہ لکھنے اور بعدازاں عدالت عظمی کی جانب سے نااہلی کے سزا کے حوالے سے قربانیوں کے عوض یوسف رضاگیلانی ”ڈیفکٹو وزیراعظم“ بننا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب ایوان صدر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ گیلانی ڈیفکٹو وزیراعظم کے طور پر اہم معاملات پر قابل ذکر حد تک کنٹرول چاہتے ہیں۔ پارٹی کے ایک اور لیڈر کا کہنا تھا کہ درحقیقت گیلانی نے بہت زیادہ توقعات وابستہ کر لی تھیں جسے پارٹی کے لئے پورا کرنا ممکن نہ تھا۔ اس رہنما نے اس موقع پر جب کہ آئندہ انتخابات بھی قریب ہیں گیلانی کی تنقید کو بلاجواز قرار دیا۔ اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعظم کافی حد تک مایوس نظر آتے ہیں اور اس کا اظہار پریس کانفرنس سے بھی ہوتا ہے۔ گیلانی کے قریبی ذرائع کے مطابق ان کی نااہلی کے بعد سابق وزیراعظم کو توقع تھی کہ پارٹی اہم معاملات پر ان کی ہدایت کے مطابق کام کرے گی مگر ایسا نہیں ہوا اوروہ کافی مایوس ہوئے۔ مزید برآں ایوان صدر میں ان کے مہمانوں پر بھی پابندیاں عائد کی گئیں۔ اس کے علاوہ ضمنی انتخابات پارٹی ٹکٹ دینے پر مشاورت پر بھی وہ پارٹی قیادت سے ناخوش ہیں اس حوالے سے فریال تالپور متحرک رہیں۔ گیلانی سے مشاورت نہیں گئی۔ جنوبی پنجاب کو ضلع قرار دینے میں سست روی بھی ان کے غصہ کی وجہ ہے۔

مزیدخبریں