لاہور (خبرنگار) افغانستان پر امریکی قبضے اور طالبانائزیشن کیخلاف افغانستان پاکستان کی ترقی پسند سیاسی جماعتوں کی دو روزہ کانفرنس گزشتہ روز اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس کے شرکاءنے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان پر امریکی قبضے نے پاک افغان خطے کو غیرمستحکم بنا دیا ہے۔ جنگ افغانستان سے نکل کر پاکستان تک پھیل گئی ہے۔ یہ جنگ دہشت گردی کے خاتمے اور افغان عورت کی آزادی کے نام پر شروع ہوئی تھی لیکن دہشت گردی میں مزید اضافہ ہوا ہے اور طالبان کابل سے نکل کر پاکستان پر قابض ہوگئے ہیں۔ افغانستان میں بھی یہ صورتحال ہے کہ دن کو نیٹو اور رات کو طالبان کی حکومت قائم ہے۔ افغان عورتوں کو ملنے والے حقوق بھی مستقل نشانے پر ہیں، یہ حقوق پائیدار بنیادوں پر نہیں۔ کانفرنس میں پاکستان کی طرف سے عوامی پارٹی، لیبر پارٹی اور ورکرز پارٹی جبکہ افغانستان سے سالیڈیرٹی پارٹی اور افغان لیبر انقلابی پارٹی (اے ایل آر او) نے شرکت کی۔ سیاسی جماعتوں کے علاوہ نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن، ٹریڈ یونین رہنما اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنیوالے کارکن بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس میں سویڈن کی بائیں بازو کی نمائندہ این کیرن نے بھی شرکت کی۔ لیبر پارٹی پاکستان کے رہنما فاروق طارق، سالیڈیرٹی پارٹی کے رہنما حفیظ اللہ راسخ، ورکرز پارٹی پاکستان کے رہنما عاصم سجاد اختر، فاروق سلہریا اور این کیرین نے خطاب کیا۔