اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) رواں ہفتے وفاقی دارلحکومت میں دنیا کے عظیم سائنسدانوں کا چار روزہ اجتماع منعقد ہو رہا ہے۔ اس اجتماع میں زیر غور آنے والے موضوعات سے قطع نظر عالمی سطح پر مشہور اور بلند پایہ سائنسدانوں کی پاکستان آمد اور چار روزہ قیام کی بدولت پاکستان میں سلامتی کے خراب ماحول کے پروپیگنڈے کے تدارک میں مدد ملے گی۔ اس اجتماع کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کیلئے صدر مملکت اور وزیر اعظم کو دعوت دی گئی تھی لیکن ان کی مصروفیات شرکت کے آڑے آ رہی ہیں۔ اس کانفرنس کی میزبانی کیلئے بھارت بھی امیدوار تھا۔ طبیعات کی دنیا کے سب سے معتبر نام پروفیسر ڈاکٹر جے جے پائیریاکس کانفرنس کی صدارت کریں گے۔ یہ سائنسدان پاکستان ویکیوم سوسائٹی کے زیر اہتمام چھٹی ویکیوم اینڈ سرفیس سائنس برائے ایشیا و آسٹریلیا میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ رہے ہیں۔کانفرنس 9 اکتوبر سے شروع ہو کر تیرہ اکتوبر تک جاری رہے گی۔ اس کانفرنس میں امریکہ، برطانیہ، روس اٹلی، جرمنی، جاپان، جنوبی کوریا، قازقسان، آسٹریلیا سمیت تیس ترقی یافتہ ملکوں کے سائنسدان اور انجینئرز کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔ پاک چائنا سینٹر میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں جدید طبیعات کی 8 اہم شاخوں کے بارے میں مقالے پڑھے جائیں گے۔ ان آٹھ موضوعات میں سرفیس سائنس اینڈ انجینئرنگ، الیکٹرانک میٹیریلز اینڈ پروسیسنگ، نینو میٹر سٹرکچرز،تھن فلم، ویکیوم سائنس و ٹیکنالوجی، پلازما سائنس اینڈ ٹینیکس، بایو انٹرفیسز اور قابل تجدید توانائی کی تکنیک شامل ہیں۔ ان موضوعات پر چالیس عالمی اور ڈیڑھ سو سے زائد پاکستانی محقق مقالے پڑھیں گے۔