نیا احتساب بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔نون لیگ اوراے این پی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ ایوان میں پیپلز پارٹی کی نو منتخب رکن منیرہ شاکر نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا۔ ایوان میں کراچی اور خیبرپختونخوا میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر واقعات میں جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے احتساب کمیشن بل دو ہزار بارہ ایوان میں پیش کیا تاہم مسلم لیگ نون اور حکومت کی اتحادی جماعت اے این پی نے اس کی مخالفت کی۔ اس موقع پرمسلم لیگ نون کے رکن زاہد حامد اور وزیر قانون کے درمیان درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔زاہد حامد کا کہنا تھا کہ اس بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹی نے منظور نہیں کیا، حکومت بتائے کہ اس کو جلدی کیوں ہے؟ جبکہ اے این پی کے رکن پرویز خان نے کہا کہ اے این پی کو بل پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔بعدازاں ڈپٹی اسپیکر نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔مشیر پٹرولیم کی عدم موجودگی میں وزیر دفاع نوید قمر نے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ہفتہ وار تعین کے حوالے سےای سی سی اجلاس میں بات کی جائے گی۔وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ یورپی یونین ملک میں انتخابی اصلاحات کیلئے ایک کروڑیورو الیکشن کمیشن کو فراہم کررہی ہے ۔ملک میں امن و امان کے حوالے سے پالیسی بیان دینے کیلئے وزیر داخلہ رحمن ملک کی عدم موجودگی پر کئی اراکین نے ناراضگی کا اظہار کیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...