بلوچستان کے وفاقی ترقیاتی فنڈز میں خوردبرد پر سینٹ کی ذیلی کمیٹی کے شدید تحفظات

Oct 08, 2013

اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ نے چیئرمین بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو بلانے کے باوجود اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، ذیلی کمیٹی کے کنونیئر سردار فتح محمد حسنی نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں چیئرمین بی ڈی اے کے نہ آنے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سمن جاری کریں گے، ذیلی کمیٹی نے بلوچستان میں وفاقی حکومت کے فنڈز سے جاری ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی خورد برد اور کرپشن پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پلاننگ کمشن کو مزید فنڈز کے اجرا سے روکتے ہوئے کرپشن کی تحقیقات کے لئے حکومت سے تحقیقاتی کمشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے کمیٹی نے پلاننگ ڈویژن و فنانس ڈویژن سے 2002ءسے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری فنڈز اور منصوبوں کی تفصیلات مانگ لیں، ذیلی کمیٹی کے ارکان عیدالاضحی کے بعد بلوچستان میں جاری وفاقی ترقیاتی منصوبوں پر کام کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مذکورہ منصوبوں کا دورہ کریں گے۔ سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ، ریونیو، اقتصادی امور، شماریات و پلاننگ کا اجلاس پیر کو کنونیئر سردار فتح محمد حسنی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کنونیئر سردار فتح محمد حسنی نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو 15 روز کی مہلت دے رہے ہیں کہ اپنے نمائندے بھیج کر وفاق سے ترقیاتی منصوبوں کے لئے لئے گئے فنڈز کا حساب کتاب دے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آج اگر حالات خراب ہیں تو وجہ یہ ہے کہ وہاں ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔ وفاقی حکومت نے اربوں روپے کا شیخ زید ہسپتال صوبائی حکومت کو دیا مگر وہاں جانور باندھے ہوئے ہیں۔ مزید برآں ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ گوادر میں ایک ارب روپے کی لاگت سے سمندری پانی صاف کرنے والا پلانٹ بندرگاہ پر پڑے پڑے اپنی مدت (وارنٹی) پوری کر چکا تھا۔

مزیدخبریں