بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر مقبوضہ کشمیر میں در اندازی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان پر الزام تراشی سے گریز کرے۔
پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کو ترجیح دی ہے لیکن مذاکرات کو ادھورا چھوڑ کر فرار ہونا بھارت کا وطیرہ ہے۔ بھارتی انٹیلی جنس افسر کے اس اعتراف کے بعد کہ بمبئی حملے بھارت نے دہشت گردی کے قوانین سخت کرنے کیلئے خود کروائے تھے‘ بھارت کو پاکستان پر دراندازی کا الزام لگانے سے قبل ہزار مرتبہ سوچنا چاہئے تھا۔ بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں ان میں رائی کے دانے کے برابر بھی حقیقت نہیں۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں پہلے بھی کرواتا تھا جس کا کشمیر سنگھ اور سربجیت سنگھ نے اعتراف بھی کیا ہے۔ اب بھی بلوچستان میں وہ اپنے کارندوں کے ذریعے علیحدگی کی تحریک کو سپورٹ کر رہا ہے جبکہ بھارت کی 8 لاکھ کے قریب فوج نے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کر کے وہاں پر بے گناہوں کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے۔ جن کشمیریوں کے پیارے بھارتی فوج کی گولی کا نشانہ بنے ہیں وہ بھارت کی اٹوٹ انگ والی ہٹ دھرمی کو کیسے قبول کر سکتے ہیں‘لہٰذا بھارت پاکستان پر الزام تراشی کرنے کی بجائے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ چھوڑ دے اور کشمیریوں کو اپنی مرضی کی زندگی گزارنے کا حق دے تاکہ ایسے مسائل پیدا ہی نہ ہوں۔
بھارتی الزام تراشی سے مذاکرات سبوتاژ ہو سکتے ہیں
بھارتی الزام تراشی سے مذاکرات سبوتاژ ہو سکتے ہیں
Oct 08, 2013