اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے مسلم لیگ (ن) کے مقابلے میں دیگر لیگی دھڑوں کو متحد کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور فنکشنل لیگ کے صدر پیر صاحب پگاڑا مسلم لیگ کی صدارت سے دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں جبکہ آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر پرویز مشرف نے ازخود ہی متحدہ مسلم لیگ میں ’’چیئرمین‘‘ کا ایک نیا عہدہ تخلیق کرنے کی تجویز پیش کردی ہے اور اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ انہیں اسکا چیئرمین بنا دیا ہے۔ (جونیجو) لیگ کے صدر اقبال ڈار اور (ہم خیال) کے صدر حامد ناصر چٹھہ بھی متحدہ مسلم لیگ کے حامی ہیں۔ شجاعت حسین مسلم لیگی دھڑوں کو مدغم کرنے کی بجائے انکے درمیان ’’الائنس‘‘ قائم کرنے کے حامی ہیں۔ پیر صاحب پگاڑا بھی حکومتی اتحاد میں شامل ہونے کی وجہ سے ’’الائنس‘‘ یا اتحاد میں شامل ہونے سے گریزاں ہیں۔ مسلم لیگی ذرائع کے مطابق سردست لیگی دھڑوں میں ’’اتحاد یا الائنس‘‘ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ (ق) لیگ میں ایک مضبوط گروپ مسلم لیگ (ن) سے معاملہ کرنے کا حامی ہے۔ چودھری شجاعت حسین، وزیراعظم محمد نوازشریف کے بارے میں انتہائی محتاط ہیں۔ سخت الفاظ میں تنقید سے گریز کرتے ہیں۔ انہوں نے مفاہمت کے دروازے بند نہیں کئے۔