راولپنڈی (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں بڑھتی جا رہی ہیں اب ہم نے بھی نئی دہلی کو بھرپور جواب دینے کے لئے منصوبہ تیار کر لیا ہے، کنڑول لائن پر فائرنگ میں شدت سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے اور کشیدگی کو سرحد پار سے آنے والے اشتعال انگیز بیانات مزید ہوا دیتے ہیں، دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز میں ٹیلی فون پر رابطہ ہے۔ پاکستان میں دہشت گردوں کی ایک بھی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں، شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی کا پورا علاقہ کلیئر کر دیا گیا ہے جبکہ اب تک دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں 3 ہزار 500 دہشت گرد ہلاک اور ان کے 992 ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے چینی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت نے لائن آف کنڑول پر اشتعال انگیز فائرنگ شروع کی، دو روز قبل صرف بدھ کو 25 ہزار گولیاں برسائیں۔ بھارت کشیدگی کا ذمہ دار ہے تاہم پاک فوج بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہر دم تیار ہے۔ عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے 29 ستمبر کو لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے 2 فوجیوں کو شہید اور 9 کو زخمی کیا جب کہ بھارتی فائرنگ سے 8 سویلین بھی زخمی ہوئے۔ انہوں نے پاکستان بھارت حالیہ کشیدگی ختم کرنے کے لئے مذاکرات پر زور دیا۔ ترجمان پاک فوج نے مزید کہا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں سکیورٹی فورسز کے 546 اہلکار شہید اور 2 ہزار 285 زخمی بھی ہوئے، سکیورٹی فورسز اب دیہی علاقوں میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لئے انٹیلی جنس بنیادوں پر کومبنگ آپریشن کر رہی ہیں۔ فورسز اب تک انٹیلی جنس بنیادوں پر 22 ہزار آپریشنز کر کے سینکڑوں ملزمان کو گرفتار کر چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا ملٹری کورٹس اب تک دہشت گردی کے 166 کیسز کا فیصلہ سنا چکی ہیں، ان فیصلوں میں 107 مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی جس میں سے 12 دہشت گردوں کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔ جنرل باجوہ نے انٹرویو میں کہا کہ انڈیا نے 29 ستمبر کو لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور بعد میں پاکستان کی حدود میں ”سرجیکل سٹرائیکس“ کا دعویٰ کیا۔ ہم نے اپنی طرف مکمل جائزہ لیا اور ہمیں یہ معلوم ہوا کہ یہ دعویٰ بالکل جھوٹا تھا۔ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن ہمسائیگی کے تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان ہاٹ لائن سمیت تمام مواصلاتی چینل کھلے ہیں، پاکستانی سرزمین پر دہشت گردوں کی کوئی پناہ گاہ باقی نہیں رہی، 2014ءمیں امن مذاکرات ناکام ہونے پر طالبان اور دیگر مسلح گروپوں کےخلاف آپریشن شروع کیا گیا، آپریشن میں اب تک تقریباً 3500 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔
فوجی ترجمان
شمالی وزیرستان خیبر ایجنسی کا پورا علاقہ کلیئر کر دیا گیا اشتعال انگیز بیاناتبڑھتی جا رہی ہیں بھرپور جواب دینے کے لئے منصوبہ تیار ہے فوجی ترجمان
Oct 08, 2016